کمشنر کراچی کا بجلی نگر مومن آباد میں ضلعی انتظامیہ غربی کے زیر انتظام محکمہ صحت عالمی ادارہ صحت ، یونیسف اور روٹری کلب کے تعاون سے لگائے جانے والے طبی کیمپ کا معائنہ

پیر 15 دسمبر 2014 16:26

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔15دسمبر 2014ء) کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے بجلی نگر مومن آباد میں ضلعی انتظامیہ غربی کے زیر انتظام محکمہ صحت عالمی ادارہ صحت ، یونیسف اور روٹری کلب کے تعاون سے لگائے جانے والے طبی کیمپ کا معائنہ کیا۔جس میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے گئے اور دیگر حفاظتی ٹیکے لگا ئے گئے۔کیمپ میں ہزاروں بچوں اور افراد کا مفت طبی معائنہ کیا گیا۔

اور دوائیں دی گئیں۔ کیمپ میں عالمی ادارہ صحت اور یونیسف کے تعاون سے طبی معائنہ اور حفاظتی ٹیکے لگانے کے خصوصی انتظاما ت کئے گئے تھے۔اس موقع پر عالمی ادارہ صحت انسدا د پولیو مہم کے نگران ڈاکٹر صلا ح، عالمی ادارہ صحت کی ٹیم کے دیگر رکن ، یونیسف کی نمائندہ ڈاکڑ در قاضی، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر سید شجاعت حسین،ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر ظفر اعجاز،علاقہ اسسٹنٹ کمشنر، مختلف این جی اوز کے نمائندے اور کمیونٹی کو لوگ مو جو د تھے۔

(جاری ہے)

اس مو قع پر علاقہ کے مکینوں کے لئے مختلف طبی سہولتوں کی فراہمی اور چیک اپ کی سہولتیں بھی فراہم کی گئیں ۔ بڑی تعداد میں بچو ں اور دیگر افراد نے کیمپ سے استفادہ کیا۔کمشنر نے اس کو شش کو سراہا اور کہا کہ اس قسم کی کوششیں جاری رہنی چاہئیں ۔ اس سے عام افراد کو ضروری طبی سہولتیں حا صل ہو تی ہیں اور انھین ان کی صحت کے بارے میں معلوما ت فراہم کر نے بھی مدد ملتی ہے۔

انھوں نے ای ڈی او صحت سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں جن بچوں اور دیگر مر د و خواتین کو مستقل طبی امداد کی ضرور ت کی نشاندہی ہو انھیں مستقل امداد فراہم کر نے کے انتظامات کئے جائیں۔انھوں نے اس موقع پر روٹری کلب کے ارکان سے ملاقات بھی کی ۔ روٹری کلب کے ارکان نے بتا یا کہ دور دراز اور مضافاتی علاقوں میں طبی امداد کی فراہمی کی سرکاری کو ششوں میں وہ تعاون بڑھانا چاہتے ہیں۔

اس سلسلہ میں حال ہی میں انھوں نے اسسٹنٹ کمشنر گڈاپ کے ہمراہ اور ان کی مدد سے گڈاپ کے علاقوں کا دورہ کیا اور لوگوں کی امداد کے لئے راشن تقسیم کیا اور طبی امداد کی فراہمی میں ضلعی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کیا۔انھوں نے کہا کہ وہ مقامی انتظامیہ کے تعاون سے مضافاتی علاقوں میں یا ان علاقوں میں جہا ں لو گوں کو طبی سہولتوں کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے طبی سہولتوں کی فراہمی میں مد د کر نے کی خواہاں ہیں۔

درایں اثنا لو گوں کی شکا یت پر کمشنر کراچی نے یو سی ون میں قائم سرکاری ڈسپنسری کا بھی معاوئنہ کیا ۔ کمشنر کو بتا یا گیا کہ ڈسپنسری میں کوئی طبی عملہ مو جو د نہیں ہے۔ عملا اب یہ ڈسپنسری نہیں ہے ایک حصہ دفتر کے لئے استعمال ہو رہا ہے اور ایک حصہ کی حالت انتہائی دگر گوں ہے۔ کھڑکیاں دروازے غایب ہیں اور لوگوں نے اس کے اطراف کچرا گھر قائم کر دیا ہے۔

کمشنر نے ای ڈی او ہیلتھ کو ہدایات جاری کیں کہ وہ ڈسپنسری کے حالت بہتر بنا نے کے لئے فوری نوعیت کے اقدامات کریں او ر فوری طور پر لوگوں کو طبی سہولت کی فراہمی کا سلسلہ شروع کریں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کی ڈسپنسری میں ڈاکٹرز اور دوائیں دستیاب ہوں ۔ کمشنر نے کہا کہ ڈسپنسری کی دیکھ بھال کے لئے ایک کمیٹی قائم کر ے گی۔ اسسٹنٹ کمشنر، کمیٹی کے سربراہ ہوں گے۔ روٹری کلب نے ڈسپنسری کی دیکھ بھال اور سہولتوں کو بہتر بنانے کے لئے مدد کر نے کی پیشکش کی

متعلقہ عنوان :