شمسی توانائی کے ذریعے ملک میں توانائی کے شعبے میں انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے ، سید نیئر حسین بخاری

منگل 16 دسمبر 2014 17:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 دسمبر 2014ء)چیئر مین سینیٹ سید نیئر حسین بخاری نے کہا ہے کہ شمسی توانائی کے ذریعے ملک میں توانائی کے شعبے میں انقلاب برپا کیا جا سکتا ہے ،حکومتی سطح پر ایسے اقدامات کئے جائیں جن سے شمسی توانائی کے شعبے کو مزید تقویت ملے تاکہ توانائی بحران کے باعث پریشان حال عوام کو اس کا زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچے۔

انہوں نے یہ بات سرکاری ٹی وی کو انٹرویو اور اپنی رہائشگاہ پر اینگلی سولر کے نمائندوں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان توانائی کے شدید بحران سے دوچار ہے جس کے معیشت اور صنعتی پیداور پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں چار سے 6ہزار میگا واٹ بجلی کی کمی کا سامنا ہے جس کیلئے ضروری ہے کہ توانائی کے متبادل ذرائع پر انحصار بڑھایا جائے تاکہ بحران پر جلد قابو پایا جا سکے۔

(جاری ہے)

سید نئیر بخاری نے حال ہی میں حکومت کی طرف سے شمسی توانائی کے شعبے کو مراعات دینے کے اقداما ت کو سراہا اور کہا کہ کسٹم ڈیوٹی میں کمی اور ٹیکسوں میں چھوٹ سے اس شعبے کی مزید حوصلہ افزائی ہوگی اور عوام کو ریلیف مل سکے گا۔سید نیئر حسین بخاری نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت اور اراکین پارلیمنٹ گرین انرجی کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کیونکہ یہ سستی اور ماحول دوست بھی ہے ۔

اپنے دورہ چین کا ذکر کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ چین ہمارا دوست ملک ہے اور ہمیں توانائی کے شعبے میں چین کے تجربے سے سیکھنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ دورہ چین کے دوران پاکستانی وفد نے چین میں شمسی توانائی کے مختلف منصوبوں اور اینگلی سولرکمپنی کا دورہ بھی کیا تھا جس سے انہیں حوصلہ افزائی ہوئی کہ اپنی رہائشگاہ پر شمسی توانائی کا نظام لگانے کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ شمسی توانائی ایک اچھا متبادل ہے اس کی مزید حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے اور گھریلو سطح پر اس کو متعارف کریا جائے۔انہوں نے اینگلی سولر کمپنی کی مہارت کو سراہا جو کہ منشاء بردرز پرائیویٹ لمیٹڈ کے تعاون سے پاکستان میں کئی بڑے منصوبوں پر کام کر رہے ہیں ۔چیئر مین سینیٹ نے کہا کہ شمسی توانائی کے زرعی شعبے میں استعمال سے زرعی ٹیوب ویلوں کو بھی چلایا جاسکتا ہے جس سے کسان سے نہ صرف گھریلو سطح پر فائدہ حاصل کیا جا سکتا ہے بلکہ زرعی شعبے کو بھی اس سے سستی بجلی فراہم کر کے ٹیوب ویلوں کو چلایا جا سکتا ہے جس سے کسان خوشحال ہو گا وہاں اسکی پیداوار بین الاقوامی سطح پر بھی مقابلہ کر سکے گی ۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ پاکستان میں بجلی خاصی مہنگی ہوتی جار ہی ہے اور ہمار ے پاس شمسی توانائی ایک متبادل کے طور پر میسر ہے لہٰذا ہمیں چاہیے کہ قدرت کی اس نعمت سے فائدہ اٹھائیں اور اپنی معیشت کو سہارا دیں تاکہ ملک ترقی اورخوشحالی کی راہ پر گامزن ہو سکے۔ایک سوال کے جواب میں چیئر مین سینیٹ نے کہا کہ گھریلو صارفین کو مزید ریلیف دینے کیلئے یورپین طرز پر ایسا نظام متعارف کرایا جائے جس سے ضرورت سے زائد بجلی نیشنل گریڈ میں شامل کی جائے اور اس سے صارفین پر بوجھ کم ہو گا۔

اینگلی سولرکمپنی کے نمائندے سکائی ہان نے کہا کہ پاکستان توانائی کے شعبے میں بحران سے دو چار ہے اور اس شعبے میں سرمایہ کاری کی وسیع گنجائش موجود ہے لہٰذا ہماری خواہش ہے کہ اس شعبے میں مزید سرمایہ کاری کی جائے۔