ہاؤسنگ سوسائٹی میں مبینہ فراڈ کے ملزمان کے گرفتار منشی کی پانچ لاکھ میں ضمانت منظور

ساری رات نیند نہیں آتی کہ آخر میرے ملک کا کیا ہوگا؟جسٹس جواد ایس خواجہ نیب اگر کام نہیں کر سکتا تو بند کر دیا جائے، نیب عدالت کے ساتھ مذاق کرنا بند کرے، محض کاغذی کارروائی کر کے چھڑا لی جاتی ہے ،ریمارکس، اداروں کی ناکامی آخر ریاست کی ناکامی بن کر رہ جاتی ہے،جسٹس دوست محمد، نیب کے ملزمان کوئی دہشت گرد تو نہیں کہ انہیں گرفتار نہ کیا جا سکے،جسٹس قاضی فائز

منگل 16 دسمبر 2014 18:27

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 دسمبر 2014ء) سپریم کورٹ نے پتوکی کی گلشن دوست محمد ہاؤسنگ سوسائٹی میں مبینہ طور پر فراڈ کے مقدمے میں اصل ملزمان کے گرفتار منشی فیاض کی پانچ لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں پر رہائی کا حکم دیا ہے جبکہ تین رکنی بنچ کے سربراہ جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے حالات دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہے۔

ساری ساری رات نیند نہیں آتی کہ آخر میرے ملک کا کیا ہوگا؟۔عدالت اب خود تو ادارے چلانے سے رہی ۔نیب اگر کام نہیں کر سکتا تو اس کو بند ہی کر دیا جائے۔ اگر نیب نے ملزمان گرفتار نہیں کرنا ہوتے تو پھر مقدمات درج ہی کیوں کئے جاتے ہیں؟۔ادارتی نظم و ضبط کی کمی نظر آتی ہے۔ نیب عدالت کے ساتھ مذاق کرنا بند کرے، محض کاغذی کارروائی کر کے چھڑا لی جاتی ہے جبکہ جسٹس دوست محمد نے ریمارکس دیئے کہ نیب کے ساتھ ساتھ دیگر اداروں کا بھی براحال ہے جب تک عدالت کارروائی کا نہ کہے کوئی کارروائی نہیں کی جاتی ۔

(جاری ہے)

اداروں کی ناکامی آخر ریاست کی ناکامی بن کر رہ جاتی ہے۔ بڑے لوگوں کو تو نہیں پکڑا جاتا مگر کلرک ٹائپ لوگوں کو گرفتار کرنے میں کوئی دیر نہیں کی جاتی جبکہ جسٹس قاضی فائز عیسی نے ریمارکس دیئے کہ نیب کے ملزمان کوئی دہشت گرد ملزمان نہیں کہ انہیں گرفتار نہ کیا جا سکے ۔انہوں نے یہ ریمارکس منگل کے روز دیئے ہیں ۔سماعت شروع ہوئی تو ملزم فیاض غوری کے وکیل قاضی مصباح ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ نیب کے اصل ملزمان امین حمید اور جمیل کو گرفتار نہیں کر سکی ۔

مگر ان کے منشی کو گزشتہ پندرہ ماہ سے پابند سلاسل رکھے ہوتے ہیں جس پر عدالت نے چیئرمین نیب کو طلب کیا وقفے کے بعد ڈپٹی چیئرمین نیب ایڈمرل (ر)سعید پیش ہوئے اور عدالت سے ملزمان کی گرفتاری کے لئے مہلت طلب کی جو عدالت نے جمعرات تک دے اس کے ساتھ ہی عدالت نے منشی کی بھی ضمانت پر رہائی کے احکامات جاری کئے۔

متعلقہ عنوان :