جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کیلئے مختص فنڈز کے خرچ کو یقینی بنایا جائے ‘خطہ کے عوام کو گڈ گورننس کی فراہمی کیلئے تمام صلاحیتیں بروئے کار لائی جائیں‘ تعلیم‘صحت‘ٹورازم اور انفراسڑکچر پر توجہ دے کر عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دی جائیں،

وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری عبدالمجیدکا کابینہ کی ترقیاتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب

منگل 16 دسمبر 2014 20:02

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 دسمبر 2014ء)وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر چوہدری عبدالمجیدنے کہا ہے کہ جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لیے مختص فنڈز کے خرچ کو یقینی بنایا جائے اور خطہ کے عوام کو گڈ گورننس کی فراہمی کے لیے تمام صلاحیتیں بروئے کار لائی جائیں۔ تعلیم،صحت،ٹورازم اور انفراسڑکچر کی ترقی پر خصوصی توجہ دے کر عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دی جائیں۔

وہ منگل کے روز یہاں وزیراعظم سیکرٹریٹ کے کمیٹی روم میں کابینہ کی ترقیاتی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے اجلاس میں کابینہ کے اراکان،سیکرٹریز حکومت نے شرکت کی۔اجلاس میں11 ترقیاتی سکیموں کے لیے 2ارب 54کروڑ 73لاکھ4ہزار روپے(2547.310ملین) کی منظوری دی گئی جن میں مواصلات کے شعبہ میں 4سکیموں مظفرآباد، حلقہ 26میں 25کلومیٹر سڑکوں کے لیے نظر ثانی شدہ 285.027ملین ،کوٹلی کھوئی رٹہ کے حلقہ 12میں 25کلومیٹر سڑکوں کے لیے 263.786ملین ضلع پونچھ میں حلقہ 17میں 25کلومیٹر سڑکوں کے لیے 270.345ملین روپے ضلع کوٹلی حلقہ ایل اے 9میں 25کلومیٹر سڑکوں کے لیے 270.345ملین روپے ایجوکیشن سیکٹر کی ایک سکیم مظفرآباد میں نئے تعمیر شدہ 58سکولوں میں اضافی کمروں کی تعمیر کے لیے نظر ثانی شدہ 176.304ملین روپے ،جنگلات کے 2سکیموں ری فورسٹریشن نارتھ اور ری فورسٹریشن ساؤتھ سکیم کے لیے 219.25ملین اور 221.669ملین ،برقیات /پن بجلی سیکٹر میں 750کلوواٹ کیل اور تین میگاواٹ شاردہ ہائیڈروپاور سٹیشن کے لیے نظر ثانی شدہ 126.225اور 399.903ملین سپورٹس یوتھ کلچر سیکٹر میں ضلع سدھنوتی میں سپورٹس سٹیڈیم کی اراضی کی خرید کے لیے نظر ثانی شدہ سکیم کے لیے مشروط 108.709ملین اور ضلع میرپور اور ضلع کوٹلی میں ہائی کورٹ اور شریعت کورٹ سرکٹ بنچز کی تعمیر کے لیے 179.855ملین روپے کی منظوری دی گئی۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید نے کہاکہ تمام سکولوں کے ساتھ کھیل کے میدان ہر صورت بنائے جائیں تاکہ بچے صحت مند سرگرمیوں میں بھرپور حصہ لے سکیں۔انہوں نے کہاکہ نئے سکولوں کی تعمیر کو گراؤنڈ کی فراہمی سے مشروط بنایا جائے ۔وزیراعظم نے تمام نئی عمارتوں کی تعمیر میں بلڈنگ کوڈ پربھی عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے ہدایت کی ۔

ہائیڈل پراجیکٹس کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ 6منصوبے آئندہ سال اپریل تک مکمل ہوجائیں گے ۔پلندری سپورٹس سٹیڈیم کی تعمیر کے لیے نظر ثانی شدہ تخمینہ کا دوبارہ جائزہ لینے کی بھی ہدایت کی اور اس سلسلہ میں شرو ع کی گی انکوائری رپورٹ مکمل کرکے فوری پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری ترقیات نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی کی سکیموں کے لیے متعلقہ سیکرٹریز کو فوری طور پر پی سی ون جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ ان سکیموں کے لیے ایشین ترقیاتی بینک اور ورلڈ بینک کے پی سی ون کے لیے مہیا کردہ فارمیٹ محکمہ منصوبہ بندی وترقیات سے حاصل کیا جاسکتا ہے۔

اجلاس میں وزیراعظم نے میرپور میں محکمہ برقیات کا سرکاری سٹور فوری طور پر بحال کرنے کی بھی ہدایت کی تاکہ ٹرانسپورٹیشن پر اٹھنے والے اضافی اخراجات کو کم کیا جاسکے۔ وزیراعظم نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان آزادکشمیر کے تمام معاشی وترقیاتی مسائل کو حل کرنے کے لیے فنڈز دینے پر تیار ہیں ۔آزا دکشمیر کے بجلی کے بقایا جات ،آزادکشمیر کے لیے بجلی کا 250میگاواٹ کا کوٹہ ،گرڈ اسٹیشنز کی اپرگریڈیشن ،سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے فنڈز ،متاثرین منگلاڈیم کے مسائل کے حل سمیت دیگر معاملات پر وزیراعظم پاکستان کے دورہ آزادکشمیر پر فوری فیصلے اور ان پر عملدرآمد کے لیے ہدایات جاری کی جائیں گی۔

وزیراعظم نے کہاکہ آزادکشمیر بشمول مہاجرین کے حلقوں کی بلا تخصیص تعمیر و ترقی وخدمت ہمارا ایجنڈا ہے