پولیو کے خاتمے کے لئے حکومتی سطح پر بڑے پیمانے پر کوششیں کی جارہی ہیں،خدائیداد بلوچ ،

والدین اپنے بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچانے کیلئے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلاکر ذمہ داری کا ثبوت دیں، ڈپٹی کمشنر نصیرآباد

منگل 16 دسمبر 2014 21:22

ڈیرہ مراد جمالی( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 دسمبر 2014ء) ڈپٹی کمشنر نصیرآباد خدائیداد بلوچ نے کہا ہے کہ پولیو کے خاتمے کے لئے حکومتی سطح پر بڑے پیمانے پر کوششیں کی جارہی ہیں۔ والدین کو چاہیئے کہ وہ اپنے بچوں کو عمر بھر کی معذوری سے بچانے کے لئے پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلاکر نہ صرف ایک ذمہ دار والدین بلکہ وطن دوستی کا ثبوت دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پولیو کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں ضلعی آفیسران، اسسٹنٹ کمشنرز، تحصیلداران، ڈبلیو ایچ او کے نمائندوں و متعلقہ آفیسران نے شرکت کی۔ ڈپٹی کمشنر نصیرآباد نے کہا کہ ٹیموں کی کارکردگی کو بڑھانے کے لئے ایریا انچارج کے کردار کو فعال کرنا ہوگا اور آنے والی مہم کے دوران چیک اینڈ بیلنس کے نظام کو بہتر کرنا ہوگا اور وہ بذات خود مہم کی نگرانی کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مہم کے دوران اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ورکرز میں تعریفی اسناد بھی تقسیم کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ اگر متعلقہ ٹیم انچارج اپنے فرائض دیانتداری وخلوص سے ادا کریں تو ہم پولیو کو جڑ سے ختم کرنے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔ اگر ہم نے اپنے فرائض میں غفلت برتی تو یقینا ہمارے بچے اس موذی بیماری میں مبتلا ہو کر عمر بھر کی معذوری کا شکار ہوسکتے ہیں۔اس موقع پر ڈی ای ایچ او نصیرآباد ڈاکٹر عبدالمنان لاکئی نے 22دسمبر2014ء سے شروع ہونے والی تین روزہ پولیو مہم کے حوالے سے کی گئی تیاریوں کے حوالے سے بتایا کہ مہم کے دوران 128792بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلانے کے لئے 316موبائل ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن میں 139فی میل ٹیمیں شامل ہیں جو گھر گھر جاکر بچوں کو پولیو ویکسین کے قطرے پلائیں گی۔

اس کے علاوہ 33فکسڈ سینٹر، 27ٹرانزٹ پوائنٹس بھی بنائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہم کے دوران درپیش مسائل اور مختلف ایریاز میں پولیو ویکسین کے قطرے پلانے سے انکار کرنے والے والدین کابھی ذکر کیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے اسسٹنٹ کمشنروں کو ہدایت کی کہ وہ انکاری لوگوں سے مل کر ان کو قائل کریں کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلائیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پولیو مہم کے دوران کوئی بچہ پولیو ویکسین کے قطرے پینے سے رہ نہ جائے۔

متعلقہ عنوان :