قواعد سے انحراف اور دفتری امور میں تاخیر نامناسب ہے، چیف سیکرٹری سندھ،

شہریوں سے درخواستوں کی وصولی ‘ ڈاکٹر کو مسلسل غیر حاضری پر برطرف کردیا گیا

منگل 16 دسمبر 2014 22:53

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 دسمبر 2014ء) چیف سیکریٹری سندھ سجاد سلیم ہوتیانہ نے محکمہ جاتی سربراہوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ دفتری امور میں غیر ضروری طوالت کی بجائے بروقت کارروائی کے رجحان کو فروغ دیں تاکہ غیر ضروری تاخیر کی وجہ سے مسائل مزید نہ بڑھیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کی صبح اپنے دفتر میں مختلف مسائل پر مبنی درخواستیں نمٹاتے ہوئے کیا ۔

صوبہ کے متعدد مقامات سے آئے ہوئے شہریوں نے اپنی درخواستیں سجاد سلیم ہوتیانہ کو پیش کیں ۔ چیف سیکریٹری نے سندھ سیکریٹریٹ سے متصل آرٹلری میدان محمد بن قاسم روڈ کے ایک شہری محمد نواز کی درخواست پر منیجنگ ڈائریکٹر KWSB کو پانی کی فراہمی کے لئے موثر اقدامات عمل میں لانے کی ہدایت کی ۔ انچارج کمپلین سیل و ڈائریکٹر تعلقات عامہ نوخیز انور صدیقی بھی اس موقع پر موجود تھے ۔

(جاری ہے)

چیف سیکریٹری نے میاں عبدالرحیم بھارو کی اس شکایت پر کہ گڈو بیراج سے روہڑی تک تجاوزات کے خاتمہ کے لئے پر اسرار خاموشی سے کام لیاجارہا ہے ‘ سیکریٹری آبپاشی کو ہدایت کی کہ سرکاری املاک کو قبضہ مافیا سے محفوظ رکھنے کے لئے بھرپور کارروائی عمل میں لائی جائے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ قواعد و ضوابط سے انحراف ناقابل برداشت ہے۔ اراضی و املاک پر تجاوزات اور ناجائز قبضہ یکسر ناقابل قبول ہے ۔

دریں اثناء اپنے دفتر میں ہفتہ وار سماعت کے دوران چیف سیکریٹری نے قواعد و ضوابط کی رو سے فیصلہ کرتے ہوئے محکمہ صحت کے ڈاکٹر محمد سلیم کو غیر معمولی غیر حاضری اور سماعت میں مسلسل غیر حاضری پر ملازمت سے برطرف کردیا ۔ ڈاکٹر طاہرہ عمر اور ڈاکٹر چنی لال کو تنبیہ کی گئی کہ وہ پابندی سے حاضری یقینی بنائیں۔

متعلقہ عنوان :