بحیرہ قطب شمالی میں برف اندازوں سے زیادہ سخت جان ثابت ہوئی ہے ،مبصرین
بدھ 17 دسمبر 2014 14:55
لندن(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 17 دسمبر 2014ء)بحیرہ قطبِ شمالی کی برف شاید بہت سے مبصرین کے اندازے سے زیادہ سخت جان ثابت ہوئی ہے۔اندازوں کے مطابق اگرچہ عالمی حدت نے قطب شمالی کو برف کے ایک آزاد تودے کی طرح کر دیا ہے لیکن یورپ کے کریو سیٹ مشن کے مطابق ایسا ہونے میں ابھی وقت لگے گا۔اس خلائی جہاز نے اکتوبر میں، جب گرمیوں کے بعد برف جمنا شروع کر دیتی ہے، 7500 کیوبک کلو میٹر برف کی تہہ کا معائنہ کیا۔
یہ سنہ 2013 سے کچھ ہی کم تھی جب 8,800 کیوبک کلو میٹر کا معائنہ کیا گیا تھا۔دو ٹھنڈی گرمیوں نے نہ صرف برف کی اس چادر میں اضافہ کیا بلکہ اس کے حجم کے کافی حصے کو برقرار بھی رکھا۔اگرچہ یہ برف 1980 کی دہائی کی اکتوبروں کی برف سے بہت کم ہے جو کہ 20,000 کیوبک کلو میٹر تک تھی، پھر بھی ایسی کوئی شہادت نہیں ہے کہ اس کی تباہی ناگزیر ہے۔(جاری ہے)
یونیورسٹی کالج لندن کے نرک سینٹر فار پولر آبزرویشن اینڈ ماڈلنگ (سی پی او ایم) کی ریچل ٹلنگ کہتی ہیں کہ ’ہمیں نظر آتا ہے کہ حجم کم سے کم ہوتا جا رہا ہے، لیکن پھر ذرا نسبتاً کم گرم موسم آتا ہے تو یہ واپس آ جاتا ہے اور ایک نیا معیار بنا لیتا ہے۔
’سو ادھر جو ہو رہا ہے وہ ایک ایسی تنزلی ہے جو کہ ٹیڑھے میڑھے دانتوں کی طرح ہے، جہاں ہم حجم تو کھو دیتے ہیں لیکن پھر جب ایک سال ذرا برف پگھلنے کا موسم چھوٹا ہوتا ہے تو برف کا کچھ حصہ واپس آ جاتا ہے۔ ہمیں نظر آتا ہے کہ حجم کم سے کم ہوتا جا رہا ہے، لیکن پھر ذرا نسبتاً کم گرم موسم آتا ہے تو یہ واپس آ جاتا ہے اور ایک نیا معیار بنا لیتا ہے۔ سو ادھر جو ہو رہا ہے وہ ایک ایسی تنزلی ہے جو کہ ٹیڑھے میڑھے دانتوں کی طرح ہے، جہاں ہم حجم تو کھو دیتے ہیں لیکن پھر جب ایک سال ذرا برف پگھلنے کا موسم چھوٹا ہوتا ہے تو برف کا کچھ حصہ واپس آ جاتا ہے۔برطانوی تحقیق کار اس ہفتے سان فرانسسکو میں ہونے والی امیریکن جیوفیزیکل یونین کی موسمِ خزاں کے اجلاس میں اپنا کام پیش کر رہی ہیں۔کریو سیٹ یورپی سپیس ایجنسی (ایسا) کا قطب شمالی کی مانیٹرنگ کے لیے مختص کردہ پلیٹ فارم ہے۔اس پر بہت ہی جدید ریڈار کا نظام نصب ہے جس کی مدد سے سائنسدان بحیرہ قطب شمالی پر برف کی تہہ پر نظر رکھتے ہیں۔2010 میں لانچ کی جانے والی سیٹیلائیٹ نے گزشتہ تین برسوں میں موسمِ خزاں کے برف کے حجم میں کمی دیکھی تھی۔ اس میں سب سے زیادہ کمی 2011 اور 2012 میں 5,300 اور 5,400 کیوبک کلومیٹر دیکھی گئی تھی۔ لیکن پھر اگلے دو برسوں میں ٹھنڈے موسم کے ساتھ ہی برف میں کمی کے اس رجحان میں بھی کمی آئی۔اب کریو سیٹ کے پانچ سال کی اکتوبر کی اوسط کافی مستحکم حجم ظاہر کرتی ہے، بلکہ اس میں سنہ 2012 میں تو تھوڑی سی بہتری بھی نظر آئی۔تاہم کریو سیٹ کی ٹیم کا کہنا ہے کہ قطب شمالی میں مستقبل کے رجحانات کے متعلق کوئی پیشن گوئی کرنے سے پہلے ابھی بہت لمبے عرصے کے لیے بہت زیادہ ڈیٹا اکٹھا کرنا ضروری ہے۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
بارشوں کا 75 سالہ ریکارڈ ٹوٹ جانے کے باوجود صرف 24 گھنٹوں میں متحدہ عرب امارات کے متاثرہ علاقے کلیئر ہو گئے
-
ایران : اصفہان میں دھماکوں کی آوازیں اسرائیل نے میزائل حملہ کیا‘ امریکی میڈیا کا دعوی
-
یہ کوئی عام الیکشن نہیں، جمہوریت اور دستور کو بچانا ہے، راہول گاندھی
-
مکیش امبانی نے برطانیہ کا مشہوراسٹوک پارک خرید لیا
-
ایمریٹس ایئرلائن کا دبئی سے فلائٹ آپریشن مکمل بحال
-
شکاگو،حاملہ لڑکی کو قتل کرنے والی خاتون کو 50 سال قید کی سزا
-
دبئی میں ہوٹلوں کے کرایوں میں ہوشربا اضافہ
-
ایمریٹس کی دبئی کی کنکٹنگ فلائٹس کا سفری طریقہ کار معطل
-
اسلام سے نفرت کرنے والا امریکی فوجی اسلام کی تبلیغ کرنے لگا
-
ایک ہفتے میں 55 لاکھ سے زائد زائرین کی مسجد نبویﷺ آمد
-
اسرائیلی حملے پرمزید فیصلہ کن اورمناسب جواب دیا جائے گا، ایران
-
فلسطینی صدر نے امریکی ویٹو کی مذمت کردی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.