حکومت سندھ کی سرکاری عمارتوں میں ایمرجنسی صورت حال سے نمٹنے کے انتظامات میں بنیادی کمزوریوں کا انکشاف

جمعرات 18 دسمبر 2014 23:27

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18دسمبر 2014ء) حکومت سندھ کی سرکاری عمارتوں میں ایمرجنسی صورت حال سے نمٹنے کے انتظامات میں بنیادی کمزوریوں کا انکشاف ہوا ہے۔ صوبائی وزراء اور چیف سیکرٹری سمیت گریڈ 21 اور 20 کے افسران اور ماتحت ملازمین کے سرکاری دفاتر میں ایمرجنسی کی صورت حال میں عمارت سے باہر نکلنے کے راستوں پر رکاوٹیں کھڑی ہیں اور ہنگامی خارجی دروازوں پر موٹے موٹے تالے پڑے ہیں۔

(جاری ہے)

کئی جگہوں پر ہنگامی اخراج کے راستے تو موجود ہیں لیکن دروازوں کے سامنے اور سیڑھیوں میں بھاری سامان اور الماریاں رکھی ہوئی ہیں اور خارجی راستے اور دروازے بند ہیں۔ کسی ممکنہ دہشت گردی یا آتش زدگی اور کسی بھی حادثے کی صورت میں ان سرکاری دفاتر اور عمارتوں سے زندہ باہر نکلنا آسان بنانے کی بجائے ناممکن بنادیا گیا ہے۔ سرکاری ملازمین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ صورت حال کو بہتر نہ بنایا گیا تو کسی بھی ممکنہ حادثے یا دہشت گردوں کے حملے کی صورت میں خارجی راستے کلیئر نہ ہونے کی وجہ سے بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوسکتا ہے۔

واضح رہے کہ سندھ سیکرٹریٹ سمیت سرکاری دفاتر اور اہم تنصیبات پر دہشت گرد حملوں کا خطرہ موجود ہے اور اس بارے میں انٹیلی جنس ادارے حکومت کو تحریری طور پر خبردار کرچکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :