جماعة الدعوة کی اپیل پر ملک بھر کی طرح صوبائی دارالحکومت کراچی میں بھی سانحہ پشاور کو خطبات جمعہ کا موضوع بنایا گیا

جمعہ 19 دسمبر 2014 17:42

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 دسمبر 2014ء) جماعة الدعوة کی اپیل پر ملک بھر کی طرح صوبائی دارالحکومت کراچی میں بھی سانحہ پشاور کو خطبات جمعہ کا موضوع بنایا گیا۔ مساجد میں علماء اور خطباء کرام نے شہداء کو خراج عقیدت اور دہشت گردی کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور کیں۔ جماعة الدعوة کے تحت شہر کے 45 مقامات پر اجتماعات جمعہ کا خصوصی اہتمام کیا گیا، جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

بڑے اجتماعات کا اہتمام گلشن اقبال، پی ای سی ایچ سوسائٹی، نارتھ ناظم آباد، ڈالمیا، نارتھ کراچی، میٹروول سائٹ ایریا، شیرشاہ، ماڈل کالونی، قائد آباد، ٹیونشیا لائن، لانڈھی، شیرپاؤ سمیت دیگر علاقوں میں کیا گیا۔ جامع مسجد باب الاسلام ڈالمیا میں جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مفتی یوسف کشمیری نے کہا کہ سانحہ پشاور کے ذمہ داران انسان کہلانے کے مستحق نہیں ہے۔

(جاری ہے)

منظم منصوبے کے تحت اسلام اور پاکستان کو بدنام کیا جا رہا ہے۔ جہاد کے نام پر فساد برپا کرنے والے سب سے بڑے مجرم ہیں۔ یہ جہادی نہیں خوارج ہیں جو فساد پھیلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بھارتی قونصل خانے دہشت گردوں کو مکمل سپورٹ فراہم کر رہے ہیں۔ حکومت اور قومی سلامتی کے ادارے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کسی قسم کا دباؤ قبول نہ کریں۔

جامع مسجد ریاض الجنہ نارتھ کراچی میں الشیخ یحییٰ بھٹی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معصوموں کے لہو سے ہاتھ رنگنے والے انسانیت کے دشمن ہیں۔ بزدلانہ کارروائی سے ملک دشمنوں کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا۔ دہشت گرد دشمن قوتوں کی خواہشات کو پایہ تکمیل تک پہنچا رہے ہیں۔ آرمی چیف سے قوم کو امید ہے کہ دہشت گردوں کا آخری حد تک پیچھا کریں گے۔ جامع مسجد نمرہ نارتھ ناظم آباد میں ابو عکاشہ منصور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فتنہ تکفیر نے ہمشیہ مسلمانوں کو نقصان سے دوچار کیا ہے۔

سانحہ پشاور جہالت اور گمراہی کی بدترین مثال ہے۔ بھارت، پاکستان میں فرقہ واریت اور قتل و غارت گری کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ سانحہ پشاور بھی اسے سلسلے کی کڑی ہے۔ جہاد کے نام فساد پھیلانا اسلام دشمنوں کا ایجنڈا ہے۔ جامع مسجد مدنی شیرشاہ میں حافظ محمد امجد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ پشاور سے صرف پاکستان کو نہیں بلکہ پوری امت کو صدمہ پہنچا ہے۔

دہشت گردوں کا معصوموں پر حملہ سراسر جہالت ہے۔ ہم شہید طلبہ اور ان کے لواحقین کے درد کو اپنا درد سمجھتے ہیں۔ معصوموں کا قصاص ہر صورت لیا جائے گا۔ جامع مسجد محمدی میٹروول سائٹ ایریا میں الشیخ ظفر عیسیٰ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کی کارروائی سے صرف مسلمان نہیں بلکہ انسانیت بھی شرم سے سرشار ہیں۔ ہم سیاستدانوں کو پیغام دینا چاہتے ہیں کہ یہ سیاست کا نہیں بلکہ اتحاد کا وقت ہے۔

اس بزدلانہ کارروائی سے ہم کسی صورت بھی دبنے والے نہیں ہے۔ پاکستان آرمی خود کو تنہا نہ سمجھے پوری قوم ان کے پشت پر کھڑی ہے۔ مرکز تقویٰ گلشن اقبال میں حافظ سمیع اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان میں عسکری کارروائیوں کو درست نہیں سمجھتے۔ امریکا اور بھارت نے خطے میں دہشت گردی کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ دہشت گرد انہی کے اشاروں پر ملک دشمن ایجنڈے کو پایہ تکمیل تک پہنچا رہے ہیں۔

جامع مسجد خالد بن ولید پی ای سی ایچ سوسائٹی میں محمد مبین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ظالم جہاد کے نام پر دہشت گردی پھیلا رہے ہیں۔ مسلمان اس طرح کے ظالمانہ کارروائی کا سوچ بھی نہیں سکتا۔ اللہ اور اس کے رسولﷺ نے جن کافروں کے خلاف جہاد کی اجازت دی ہے، ان کے بچوں کا بھی قتل کرنے سے منع فرمایا ہے۔ حکومت، سیاستدان اور عوام دہشت گردی کے خلاف مضبوط قوت بن کر کھڑے ہوں۔