سنی اتحاد کونسل کے زیر اہتمام ملک گیر ”یوم مذمت طالبان“ منایا گیا ،

مساجد میں طالبان کے گمراہ کن فلسفہ جہاد کے خلاف خطبات جمعہ دیئے گئے اور طالبان کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں، نماز جمعہ کے بعد اہلسنّت کی ہر مسجد میں شہدائے پشاور کیلئے قرآن خوانی کی گئی اور مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے

جمعہ 19 دسمبر 2014 18:26

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 دسمبر 2014ء !سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ محمد حامد رضا کی اپیل پر سنی اتحاد کونسل کے زیر اہتمام ملک بھر میں ” یوم مذمت طالبان “ منایا گیا ۔اس سلسلہ میں ملک بھر میں اہلسنّت کی اڑھائی لاکھ مساجد میں طالبان کے گمراہ کن فلسفہ جہاد کے خلاف خطبات جمعہ دیئے گئے اور جمعہ کے اجتماعات میں سانحہ پشاور اور طالبان کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں اور نماز جمعہ کے بعد اہلسنّت کی ہر مسجد میں شہدائے پشاور کیلئے قرآن خوانی کی گئی اور مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے۔

” یوم مذمت طالبان“ کے موقع پر مسجدوں میں نمازیوں سے اسلام اور پاکستان کے دشمن دہشتگرد طالبان کی مزاحمت کیلئے متحد ہونے کا حلف بھی لیا گیا ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ محمد حامد رضا نے جامعہ رضویہ میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پوری قوم تحفظ کیلئے پاک فوج کی طرف دیکھ رہی ہے۔پاکستان کے ہر شہر ہر دیہات میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کلین اپ کرنے کی ضرورت ہے۔

طالبان تکفیری ، خارجی ، لادینی اور قاتل ہیں اور قاتلوں کی سزا موت ہے۔طالبان پاکستان میں ملتی باہنی کا کردار ادا کررہے ہیں ۔ بچوں کو قتل کرنے والوں کے حق میں بیان دینے والے لال مسجد کے خطیب کے خلاف کاروائی کی جائے۔سنی اتحاد کونسل کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل طارق محبوب صدیقی نے کراچی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ پشاور پر مولانا سمیع الحق کیوں خاموش ہیں ۔

وہ اپنی پوزیشن واضح کریں ۔60ہزار پاکستانیوں کی شہادتوں کا حساب اور جواب لینے کا وقت آگیا ہے۔حکمرانوں نے دہشتگردوں کے خلاف فیصلہ کن کاروائی نہ کی تو اقتدار میں نہیں رہ سکیں گے۔مفتی محمد سعید رضوی نے سمندری میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قیام پاکستان کی مخالفت کرنے والے دہشتگردی میں ملوث ہیں ۔طالبان کو کچلنے کیلئے ریاستی طاقت استعمال کی جائے۔

پاکستان جعلی جہاد کی زد میں ہے۔سنی اتحاد کونسل کے مرکزی وائس چیئرمین سید جواد الحسن کاظمی نے چکوال میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن ضرب عضب 2010ء میں شروع ہوجاتا تو عسکریت پسندوں کو مضبوط اور مستحکم ہونے کا وقت نہ ملتا۔حکومت طالبان اور ان کے حامیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرے۔قوم جنازے اٹھا اٹھا کر تھک گئی ہے۔طالبان کے فتنہ کو ختم نہ کیا گیا تو گلی گلی میں خون بہتا اور پاکستان اجڑتا رہے گا۔

سنی اتحاد کونسل لاہور کے صدر مفتی محمد حسیب قادری نے المرکز الاسلامی شاد باغ لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کی بات کرنے والے مذہبی رہنما بچوں کے اصل قاتل ہیں ۔آپریشن ضرب عضب کو ملک بھر میں پھیلایا جائے۔قوم دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پاک فوج کے ساتھ ہے۔سنی اتحاد کونسل بلوچستان کے صدر مولانا وزیر االقادری نے کوئٹہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طالبان نے اسلام اور پاکستان کا حلیہ بگاڑ دیا ہے۔

بھارت کا آلہ کار بن کر پاکستان کو خون میں نہلانے والے غدار ہیں اور غدار وں کے ساتھ نرمی نہیں ہونی چاہیئے۔دہشتگروں کی نرسریاں ختم کرنا ہوں گی ۔صاحبزادہ عمار سعید سیلمانی نے منڈی بہاؤ الدین میں جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طالبان اور پاکستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔سانحہ پشاور کے بعد طالبان کیلئے نرم گوشہ رکھنے والوں کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں ۔

یوم مذمت طالبان کے موقع پر فیصل آباد میں صاحبزادہ حسن رضا ، گجرات میں صاحبزادہ مطلوب رضا ،چھانگا مانگا میں ارشد مصطفائی ،سکھر میں مفتی محمد عارف سعیدی، جھنگ میں مولانا فاروق سلطان قادری،چنیوٹ میں مولانا سیف اللہ سیالوی، گجرانوالہ میں مولانا اکبر نقشبندی ، بہاولپور میں مولانا ریاض احمد اویسی،ملتان میں مولانا فیض بخش رضوی، پشاور میں مفتی فضل جمیل ، راولپنڈی میں مولانا عثمان قادری ، بھکر میں مولانا موسی طاہر نے جمعہ کے اجتماعات سے خطاب کیا اور احتجاجی مظاہروں کی قیادت کی ۔

متعلقہ عنوان :