سرگودھا،زچگی کی حالت میں مولا بخش ہسپتال میں شرح اموات میں 20 فیصد تک اضافہ

ہفتہ 20 دسمبر 2014 15:52

سرگودھا (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 دسمبر 2014ء) زچگی کی حالت میں مولا بخش ہسپتال میں شرح اموات میں 20 فیصد تک اضافہ‘ دوران ڈلیوری ڈاکٹروں کی جانب سے غریب عوام کو بے جا ادویات کی چِٹ تھما دی جاتی ہے جس سے لواحقین پریشانی کا شکار ہیں آدھی سے زیادہ ادویات دوران آپریشن ہی ادھر اُدھر کرلی جاتی ہیں ایم ایس خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں شہریوں نے ناقص انتظامات اور اموات کی شرح میں اضافہ پر ایم ایس کیخلاف شکایات کے انبار لگا دیئے فوری طور پر ایم ایس کو معطل کرنے کا مطالبہ بھی کردیاذرائع کے مطابق مولا بخش ہسپتال میں زچگی کے دوران خواتین اور بچوں کی شرح اموات 20فیصد سے تجاوز کرنے کے باوجود ڈویژنل سطح کے واحد سرکاری زچہ بچہ ہسپتال کی اپ گریڈیشن مسلسل طوالت کا شکار جبکہ مقامی افسران کی کوششیں بھی دم توڑ نے لگیں ،سرکاری سطح پر غریب طبقے کو علاج معالجہ کی سہولت کیلئے خوشاب روڈ پر قائم سرکاری مولا بخش ہسپتال میں رواں سال دوران زچگی خواتین اور بچوں کی شرح اموات 21فیصد رہی ہے اس موقع پر مریضوں کے لواحقین عبدالرحیم‘ محمد رمضان‘ محمد عابد‘ محمد نواز کھرل‘ عاشق جٹ ودیگر نے اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔

(جاری ہے)

20 دسمبر 2014ء کو بتایا کہ موجودہ ایم ایس اور ڈاکٹروں کی مبینہ ملی بھگت سے زچگی کی حالت میں جان بوجھ کر مریضوں کے لواحقین کو ہزاروں روپے کی ادویات کی لسٹ تھما دی جاتی ہے لواحقین ادھر ادھر سے رقم پکڑ کر ادویات خرید کرتے ہیں مگر ستم ظریفی کا عالم یہ ہے کہ ایم ایس اور ڈاکٹر کی جانب سے آپریشن سے قبل ہزاروں روپے کی اضافی لکھی جانیوالی ادویات کو واپس کرکے رقم حصہ بقدر جسہ تقسیم کرلیتے ہیں مولا بخش ہسپتال کے ایم ایس شیخ نعیم طاہر جو ایک نا تجربہ کار ایم ایس کے طور پر سامنے آئے ہیں ان کی دوران تعیناتی میں ہسپتال کے ریکارڈ کے مطابق زچگی کی حالت میں آنیوالے مریضوں میں شرح اموات 20 فیصد تک بڑھ گئی ہیں جس پر وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف ‘ سیکرٹری ہیلتھ پنجاب جواد رفیق‘ کمشنر سرگودھا ڈویژن کیپٹن (ر)محمد آصف ‘ ڈی سی او سرگودھا ثاقب منان کو فوری طور پر مولا بخش ہسپتال میں بڑھتی ہوئی شرح اموات پر نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔