دہشتگردی کے خاتمہ کے لیے پورے ملک سے غیر قانونی اسلحہ تحویل میں لے کر اسے سرکاری اسلحہ خانہ میں جمع کرایا جائے ،سراج الحق ،

حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری پوری کرے ، ملک میں طبقاتی اور استحصالی نظام کاخاتمہ اور یکساں نظام تعلیم رائج کیا جائے، سانحہ پشاور کے شہداء کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے منعقدہ قومی کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 20 دسمبر 2014 23:57

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 دسمبر 2014ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ دہشتگردی کے خاتمہ کے لیے پورے ملک سے غیر قانونی اسلحہ تحویل میں لے کر اسے سرکاری اسلحہ خانہ میں جمع کرایا جائے ۔ حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری پوری کرے ۔ ملک میں طبقاتی اور استحصالی نظام کاخاتمہ اور یکساں نظام تعلیم رائج کیا جائے ۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے یونیفائیڈ میڈیا کلب کے زیر اہتمام سانحہ پشاور کے شہید بچوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے منعقدہ قومی کانفرنس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کانفرنس سے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور ، پیپلزپارٹی پنجاب کے صدر میاں منظور احمد وٹو ، پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید ، سلمان غنی ، بریگیڈئر (ر)فاروق احمد ، ہائی کورٹ بار کے صدر شفقت محمود چوہان ، جنرل (ر) جاوید محمود ، حامد ریاض ڈوگر و دیگر نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

سراج الحق نے کہاکہ امریکہ نے اپنا اسلحہ بیچنے کے لیے پوری دنیا میں دہشتگردی پھیلا رکھی ہے ۔ 15 اسلامی ممالک پر امریکہ نے جنگ مسلط کر رکھی ہے ۔ عراق ، افغانستان اور پاکستان امریکی دہشتگردی کا براہ راست شکار ہوئے جہاں لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیاگیا ۔ انہوں نے کہاکہ دہشتگرد کا کوئی مذہب نہیں ہوتاتمام مذاہب امن کی تعلیم دیتے ہیں اور اسلام تو ایک انسان کے ناحق خون کو پوری انسانیت کا قتل قرار دیتاہے ۔

دہشتگردی پر دینی جماعتوں کو مورد الزام ٹھہرانا سیکولر لابی اور استعماری قوتوں کے ایجنٹوں کا طے شدہ ایجنڈاہے ۔ مولانا فضل الرحمن اور قاضی حسین احمد پر دہشتگردی کے حملے ہوئے ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کے اجتماع عام کے موقع پر دنیا کے 33ممالک سے اسلامی تحریکوں کے قائدین نے پرامن اور جمہوری طریقے سے اپنی دعوت کو آگے بڑھانے کا عزم کیا ۔

سراج الحق نے کہاکہ دشمن قوتیں پاکستان کو توڑ کر چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم کرنا چاہتی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ نے اسلامی ممالک میں ہمیشہ غیر جمہوری قوتوں اور آمریت کو سپورٹ کیا۔ پاکستان میں بھی جمہوری حکومتوں کی بجائے آمریت کو مد د دی گئی ۔ سراج الحق نے حکومت اور سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا کہ آل پارٹیز کانفرنس میں ان کی درخواست پر 2015 ء کو امن کا سال قرار دیا ۔

سراج الحق نے کہاکہ قومی اتحاد اور یکجہتی ایٹم بم سے بھی زیادہ ضروری اور موثر ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اسلام دشمن قوتوں نے امت کو ایک خاص ایجنڈے کے تحت تقسیم کیاہے اگر حکومت سرکاری و غیر سرکار ی سکولوں اور طرح طرح کے نصاب پڑھنے والے طلبہ کا میٹرک کا امتحان ایک بورڈ کے تحت لے سکتی ہے تو دینی مدارس میں پڑھنے والے طلبہ کا امتحان پانچ وفاق کی بجائے ایک بورڈ کے تحت کیوں نہیں لے سکتی ۔

فرقہ بندی اور گرو ہ بندی کے خاتمہ میں سب سے بڑی رکاوٹ وہ پالیسیاں ہیں جو ہم نے اغیار کی خواہش پر اختیار کر رکھی ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ آئی ڈی پیز کے لاکھوں بچے تعلیم سے محروم ہیں ان کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں قیام امن کے لیے قوم مسلکی ذاتی اور پارٹی مفادات سے بالاتر ہو کر ایک ایجنڈے پر متحد ہو جائے ۔ انہوں نے کہاکہ ایک اسلامی اور خوش حال پاکستان ہی تمام مسائل کے حل کی ضمانت ہے ۔ اسلامی پاکستان دنیا کو امن کا گہوارہ بناسکتاہے ۔