تھر میں بچوں کی اموات سندھ حکومت نے غفلت اور بے حسی کی انتہاکردی ہے،ڈاکٹرمعراج الہدیٰ صدیقی

پیر 22 دسمبر 2014 21:31

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22دسمبر 2014ء) امیر جماعت اسلامی سندھ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے تھر میں قحط سے متاثرہ مزید آٹھ ماؤں کے لخت جگر کی موت کی آغوش میں چلے جانے والی خبروں پر گھری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غذائی قلت سے روزانہ معصوم بچوں کی اموات سندھ حکومت نے غفلت اور بے حسی کی انتہاکردی ہے، کیونکہ حکومتی نااہلی وکرپشن کی وجہ سے 230معصوم بچوں کی اموات نسل کشی اور سانحہ پشاور سے کم نہیں ہے۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق 30ستمبر کو قحط زدہ علاقے تھرکا دورہ کریں گے جہاں پر وہ غذائی قلت سے موت کے منہ میں جانے والے بچوں کے والدین سے اظہارہمدردی، امدادی سامان کی تقسیم اور میڈیا بریفنگ کے علاوہ جماعت اسلامی کے فلاحی ادارہ الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت قحط زہ عوام کی مستقل بنیادوں پر مدد کیلئے صحت، تعلیم اور روزگار کے منصوبوں کاافتتاح کریں گے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ ابتک جماعت اسلامی کی جانب سے وہاں کنووں کی کھدائی، چونرااسکول کا قیام جبکہ طلباء کو اسکالرشپ اور بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی سمیت آسان قسطوں پر بلاسود قرضوں کی اسکیمیں جاری ہیں۔یادرہے کہ سراج الحق اس سے قبل رواں سال 16مارچ کو خیبرپختونخوا کے بحیثیت سینئر وزیر قحط زدہ تھر کا دورہ کرچکے ہیں۔ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی نے مزید کہا کہ شہریوں کی جان ومال کی حفاظت سمیت ان کو صحت، تعلیم اور روزگار جیسی بنیادی سہولیات فراہم کرنا حکومت کا فرض ہوتا ہے مگر کراچی تا کشمور تک امن وامان کی ابتر صورتحال سے لیکر تھر میں بچوں کی اموات تک حکومت کھلم کھلابے حسی کا اظہار کررہی ہے۔

حکومت کو تھر سمیت پورے صوبہ میں شہریوں کی بنیادی سہولیات کی فراہمی اور عام آدمی کا معیار زندگی بہتر بنانے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں۔

متعلقہ عنوان :