ہیومن رائٹس کمیشن ، ایمنسٹی انٹر نیشنل اور ایک مخصوص لابی سزائے موت پر عملدرآمد کے اقدام کو ہدف تنقید بنا رہے ہیں،لیاقت بلوچ ،

باعث حیرت ہے دہشتگردوں ، اجتماعی آبرو ریزی کر کے قتل کرنے والوں ، ڈکیتیوں میں خواتین کی بے حرمتی اور معصوم بچوں کے قاتلوں سے مخصوص طبقہ کو کیوں ہمدردی ہے،سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی

پیر 22 دسمبر 2014 23:33

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22دسمبر 2014ء) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے لاہور میں کارکنان کے اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جماعت اسلامی ہر طرح کی دہشتگردی ، چاہے وہ فرد ، گروہ ، پارٹی ، ریاست یا عالمی قوتیں کریں اس کی شدید مخالف ہے ۔ہم پاکستان پر مسلط دہشتگردی کا مکمل خاتمہ چاہتے ہیں ۔

دہشتگرد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا انسانوں کے قاتل انسانیت کے دشمن ہیں ۔سانحہ پشاور بڑا المناک سانحہ ہے ۔ملک و ملت پر بہت دیر تک اس کے اثرات قائم رہیں گے ۔دہشتگردی کے سانحات کی آڑ میں مخصوص لابی مساجد ، منبر و محراب ، قرآن وسنت کی تعلیمات اور اسلامی نظریہ پر حملہ آور ہو جاتی ہے ۔ یہ بھی قوم کو تقسیم کرنے کی سازش ہے ۔ سیاسی جمہوری اور انسانیت کی خدمت کرنے والی جماعتوں کو کوئی بھی راستے سے نہیں ہٹا سکتا۔

(جاری ہے)

لیاقت بلوچ نے کہاکہ عدالتوں کی طرف سے دہشتگردوں ، قاتلوں کو سزائے موت دیئے جانے کے بعد عملدرآمد پر قائم پابندیوں کا خاتمہ اچھا اقدام ہے ۔ ہیومن رائٹس کمیشن ، ایمنسٹی انٹر نیشنل اور پاکستان میں ہی ایک مخصوص لابی سزائے موت پر عملدرآمد کے اقدام کو ہدف تنقید بنا رہے ہیں ۔ عوام کے لیے یہ امر باعث حیرانگی ہے کہ دہشتگردوں ، خواتین سے اجتماعی آبرو ریزی کر کے قتل کرنے والوں ، ڈکیتیوں میں خواتین کی بے حرمتی اور معصوم بچوں کے قاتلوں سے اس مخصوص طبقہ کو کیوں ہمدردی ہے ۔ حکومت سختی سے حق اور انصاف کے مطابق سزاؤں پر عملدرآمد کرے ۔