تھرپارکر میں غذائی قلت اور بیماریوں کے باعث بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری

منگل 23 دسمبر 2014 15:50

تھرپارکر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 دسمبر 2014ء) تھرپارکر میں غذائی قلت اور بیماریوں کے باعث بچوں کی اموات کا سلسلہ جاری ہے،منگل کو مزید تین بچے زندگی کی بازی ہارگئے، 83دنوں میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 237ہوگئی ہے۔تفصیلات کے مطابق مائی بھاگی کی سرزمین پر موت کا رقص جاری ہے منگل کو مٹھی کے سول اسپتال،چھاچھرواور اسلام کوٹ میں مزید تین بچے زندگی کی بازی ہار گئے غذائی قلت اور بیماریوں کے باعث گزشتہ 83دنوں میں ہلاکتوں کی تعداد237ہوگئی ہے ۔

غذائی قلت اور بیماریوں نے تھر باسیوں کی زندگی مشکل بنا دیاہے ، ہر روز ایک نیا امتحان ہر شام ایک نئی شام غریباں ، پھول سے بچے موت کو خراج ادا کرنے میں سب سے آگے ہیں ۔ روزانہ ماؤں کی گودیں اجڑ رہی ہے اور وہ بے بسی کے ساتھ دکھ اور غم کی تصویر بن کر رہ گئی ہیں ۔

(جاری ہے)

اجل ہے کہ تھمنے کا نام ہی نہیں لیتی ۔ موسمی تبدیلی بھی غذائی قلت کا شکار بچوں کے لیے وبال بن گئی ہے ۔

سردی کی شدید لہر کمزو اور غذائی قلت کے شکار بچوں کو تیزی سے نگل رہی ہے۔اسپتال میں دوائیں ناپید ، سہولتوں کا فقدان ، متاثرین کے لئے سوہان روح بنا ہوا ہے ۔ چھاچھرو اور گردونواح کے دیہات میں امدادی سامان پر خواتین سمیت متاثرین کی بڑی تعداد خوار ہو رہی ہے۔ ہزاروں خاندانوں کے محروم رہنے کے باوجود چھاچھرو کے کئی علاقوں میں پینے کا صاف پانی بھی دستیاب نہیں ہے ۔ سیکڑوں دیہات میں پانی کے بحران سے لوگ بوند بوند کو ترس رہے ہیں لیکن صوبائی حکومت نے ابھی تک پانی کی فراہمی کا سلسلہ شروع نہیں کیا ہے ۔ متاثرین کے لیے امداد ادویات پینے کے صاف پانی کا حصول ایک خواب بن کر رہ گیا ہے ۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ دعوؤں کے برعکس ان کی عملی امداد کو ممکن بنایا جائے۔

متعلقہ عنوان :