سندھ ہائی کورٹ نے صوبے بھرمیں قائم ہیپاٹائٹس کے مراکز کو فعال بناکر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا

بدھ 24 دسمبر 2014 16:35

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 دسمبر 2014ء) سندھ ہائی کورٹ نے صوبے بھرمیں قائم ہیپاٹائٹس کے مراکز کو فعال بناتے ہوئے ڈاکٹرز اور ویکسی نیشن کی فراہمی یقینی بناکر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس احمد علی ایم شیخ اورجسٹس محمد فاروق شاہ پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ۔دوران سماعت سیکرٹری صحت علم الدین بلو ،ڈی جی صحت اور دیگرفریقین پیش ہوئے ۔

عدالت کے روبرو صوبے کے 25ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز کی جانب سے رپورٹس پیش کی گئیں ۔رپورٹس کے مطابق تحصیل و ضلع حیدر آباد ،جھڈو میں ہیپاٹائٹس کا مرکز اسپتال میں بنانے کے بجائے ایک وڈیرے فقیر محمد کھوسہ کی رہائش گاہ پر بنایا گیا ہے لیکن وہاں کوئی ڈاکٹر تعینات نہیں ۔جبکہ دیگر رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ شہر صوبے مختلف اضلاع میں ہیپاٹائٹس کی ویکسی نیشن کے لیے قائم کے گئے مراکز میں ادویات اور ڈاکٹرز نہ ہونے کے برابر ہیں ،جس کے باعث مریض مجبوراً پرائیویٹ ہیلتھ سینٹرز کا رخ کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ادویات مہنگی ہونے کے باعث اموات بھی واقع ہورہی ہیں ۔سیکرٹری صحت علم الدین بلو نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ حکومت کی جانب سے ہنگامی بنیادوں پر ہیپاٹائٹس کی ویکسی نیشن اور مراکز کو فعال بنانے کے اقدامات کیے جارہے ہیں ،جس پر جسٹس احمد علی ایم شیخ نے ریمارکس دیئے کہ عدالت کے نوٹس لیے بغیر بھی حکومت کو اقدامات کرنے چاہئیں ۔صوبے میں انسانی حقوق کے معاملات کو کیوں نظرانداز کیا جارہا ہے ۔

عدالت نے 13جنوری تک صوبے بھر کے ہیپاٹائٹس مراکز میں ڈاکٹرز تعینات کرنے اورویکسی نیشن کی فراہمی یقینی بناکر عدالت میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔درخواست گذار ضیاء اعوان ایڈوکیٹ نے موقف اختیار کیا تھا کہ صوبے میں قائم ہیپاٹائٹس کے مراکز میں ڈاکٹرز اور ویکسی نیشن موجود نہیں ہے،جس کی وجہ سے ہیپاٹائٹس کی وبا شدت اختیار کرچکی ہے اور اموات بھی واقع ہورہی ہیں ۔

متعلقہ عنوان :