کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی پر اعلیٰ حکام کی خاموشی ،

اوپی ایس افسران کوتبدیل کرنے کے باوجود غیر قانونی ترقی حاصل کرنے والے افسران کو بچانے کے لئے ایم ڈی واٹر بورڈ قطب شیخ کو ریٹائرمنٹ سے3ماہ قبل ہی فارغ کر دیا گیا ،محکمہ میں156افسران کو ایک سال میں خلاف ضابطہ ترقیاں دی گئیں

جمعرات 25 دسمبر 2014 22:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25دسمبر 2014ء) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی پر اعلیٰ حکام کی خاموشی ،اوپی ایس افسران کوتبدیل کرنے کے باوجود غیر قانونی ترقی حاصل کرنے والے افسران کو بچانے کے لئے ایم ڈی واٹر بورڈ قطب شیخ کو ریٹائرمنٹ سے3ماہ قبل ہی فارغ کر دیا گیا ،محکمہ میں156افسران کو ایک سال میں خلاف ضابطہ ترقیاں دی گئیں۔

تفصیلات کے مطابق کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں سپریم کورٹ کے احکامات کی مسلسل خلاف ورزیاں جاری ہیں ۔ذرائع کے مطابق محکمہ میں او پی ایس (آن پے اسکیل) افسران کو سپریم کورٹ کے باربار احکامات کی روشنی میں رواں ماہ کے گزشتہ ہفتہ میں سابق ایم ڈی واٹر بورڈ قطب شیخ نے اپنے اصل گریڈ پر واپس کیا جن کی تعداد 60سے زائد تھی جس کے بعد انہیں عہدے سے ہٹا کر محکمہ ایس اینڈ جی ڈی میں رپورٹ کرنے کی ہدایت دی گئی واضح رہے کہ قطب شیخ اپریل2015تک ریٹائرڈ ہوجائیں گے ۔

(جاری ہے)

دوسری جانب کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں سال2012میں خلیق احمد ، آئی ٹی ڈائریکٹر معراج الدین ،سید شکیل احمد،خالد سلطان ،اعظم خان ،ڈپٹی ڈائریکٹر شیزان ،محمد ثاقب ،عمران زید ی،شعیب تغلق سمیت 156افسران کومحکمہ میں ڈی پی سی(ڈپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی) کے زریعے خلاف ضابطہ گریڈ18سے گریڈ20تک میں ترقی دے دی گئی ۔یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے سرکاری محکموں میں جہاں او پی ایس (آن پے اسکیل) ملازمین کو اپنے اصل گرید میں بھیجنے کے احکامات صادر کئے ہوئے ہیں وہیں یہ حکم بھی دیا ہے کہ سرکاری محکموں میں1994سے خلاف ضابطہ ترقی حاصل کرنے والے افسران کو بھی ان کے اصل گریڈ میں واپس کیا جائے ۔

محکمہ کے ذرائع کے مطابق جن 156افسران کو خلاف ضابطہ ترقی دی گئی ان کی فائل چیف سیکرٹری سندھ کے پاس تاحال موجود ہے تاہم ان کی فائل پر دستخط نہیں کئے گئے جب کہ مذکورہ افسران تاحال سال2012کی ڈی پی سی (ڈپارٹمنٹل پروموشن کمیٹی ) کے دئیے گئے گریڈپر ہی کام کر رہے اور مالی فوائد حاصل کر رہے ہیں ۔اس ضمن میں چیف سیکرٹی سندھ سجاد سلیم ہوتیانہ سے موقف جاننے کے لئے ان سے رابطہ کیا گیا تاہم انہوں نے فون اٹھانے سے گریز کیا اور برقی پیغام کا جواب بھی نہیں دیا جب کہ محکمہ فراہمی نکاسی آب میں تعینات نئے منیجنگ ڈائریکٹر سید ہاشم رضا زیدی کا موقف جاننے کے لئے ان کے دفتر فون کیا تو انہوں نے بات کرنے سے گریز کیا اور واٹر بورڈ کے ترجمان نذیر متین نے کہاہے کہ ایم ڈی واٹر بورڈ نے میڈیا سے کچھ عرصے کے لئے رابطہ کرنے سے گریز کیا ہے جس کے باعث ان سے بات نہیں ہوسکے گی۔

متعلقہ عنوان :