سلام مغلوب ہونے کے لیے نہیں آیا ،غالب ہوکررہے گا ،ملک پرمٹھی بھر سیکولر طبقہ قابض ہے ، حافظ نعیم الرحمن،

دہشت گردی کا خاتمہ حکمرانوں کی اولین ذمہ دار ی ہے ،آئین کی حکمرانی اور جمہوریت کے فروغ کے حامی ہیں ، تربیتی نشست سے خطاب

جمعہ 26 دسمبر 2014 21:34

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26دسمبر 2014ء) امیرجماعت اسلامی کراچی انجینئر حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اسلام مغلوب ہونے کے لیے نہیں آیا ،غالب ہوکررہے گا ،ملک پرمٹھی بھر سیکولر طبقہ قابض ہے ،دہشت گردی کا خاتمہ حکمرانوں کی اولین ذمہ دار ی ہے ،آئین کی حکمرانی اور جمہوریت کے فروغ کے حامی ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ملیر ز ون کے تحت فاروقی مسجد سعودآباد ملیر میں تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

تربیتی نشست میں رکن شوری سیدمحمد اقبال ،امیرضلع شرقی محمد یونس بارائی ،قیم ضلع نعیم اختر ،نائب امیر ،توفیق الدین صدیقی ،امیرزون نجم الدین اور دیگر ذمہ داران نے شرکت کی ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ دین اسلام مغلوب ہونے کے لیے نہیں آیا یہ اللہ کا وعدہ ہے کہ اسلام غالب ہوکر رہے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک پرمٹھی بھر سیکولر طبقہ قابض ہے اوراپنی من مانیوں کے ذریعے ملک وقوم کوان کے عظیم مقاصد سے ہٹانا چاہتا تھا ۔

انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی نے ہمیں امت وسط کا درجہ دیا ہے ،امت وسط اعلی مقاصد کے لیے دیگراکائیوں سے موازنہ نہیں کرتی ۔انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ ہم مسلمان ہیں اور بحیثیت مسلمان قرآن وحدیث کی دعوت کا پرچارہمارا فرض ہے ، جہاد فی سبیل اللہ کے فریضے اور نظریے سے دستبردار نہیں ہوں گے ۔ ہم نے انتخابی نظام کواس لیے قبول کیا ہے کیوں کہ ہم جمہوریت کے حامی ہیں اور آمریت کومسترد کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور سمیت ہرقسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں ، دہشت گر دی کا خاتمہ حکومت اوراداروں کی اولین ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے کارکنان ہرقسم کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تیاررہیں ،جماعت اسلامی کے دعوتی پلیٹ فارم کووسعت دینے کی ضرورت ہے ۔ تربیتی نشست سے رکن مرکزی شوری سید محمد اقبال نے فلسفہ نماز پر لیکچر دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنی اخروی کامیابی کے لیے جنت کی کنجی یعنی نماز کے قیام کی فکرکرنی ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ نماز ہی ہمارے روزمرہ کے معمولات میں بہتری اور ہمیں آپس میں بہتر ین رشتہ فراہم کرتی ہے ۔ تربیتی نشست سے مولانا یامین منصوری ،صلاح الدین اورامیرزون نجم الدین نے بھی خطاب کیا ۔

متعلقہ عنوان :