کینسر کے40 فیصد کیسوں کا تعلق طرزِ زندگی سے ہے ،تحقیق

ہفتہ 27 دسمبر 2014 13:27

کینسر کے40 فیصد کیسوں کا تعلق طرزِ زندگی سے ہے ،تحقیق

لندن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27 دسمبر 2014ء)برطانیہ میں کینسر کے مریضوں پر ہونے والی تحقیق کے اعداد و شمار کے مطابق کینسر کے دس میں سے چار مریض صحت مندانہ اندازِ زندگی اپنا کر اس مرض سے بچ سکتے ہیں۔خیراتی ادارے یو کے کینسر ریسرچ کے مطابق سگریٹ نوشی کینسر کے لاحق ہونے میں ایک ایسا خطرناک عنصر ہے جس سے پرہیز کینسر سے بچاوٴ میں مددگار ہو سکتا ہے۔

البتہ یو کے کینسر ریسرچ کیماہر شماریات ڈاکٹر میکس پارکن نے واضح کیا ہے کہ مکمل صحت مندانہ اندازِ رندگی بھی کینسر سے بچاوٴ کی ضمانت نہیں ہے۔ تاہم انھوں نے کہا کہ مثبت اقدام کے ذریعے کینسر کے خطرے کو کم ضرور کیا جا سکتا ہے۔ریسرچ کے مطابق تمباکو نوشی سے چھٹکارے، شراب نوشی میں کمی اور تواتر کے ساتھ ورزش کو اپنا کر کینسر کے خطرے کو مزید کم کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

یو کے کینسر ریسرچ نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ سال نو کے عہدوں میں صحت پر توجہ کو بھی شامل کر لیں۔یو کے کینسر ریسرچ کے مطابق پانچ سالہ تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ کینسر کے تین لاکھ مریضوں کا مرض سگریٹ نوشی سے وابستہ تھا۔ ایک لاکھ 45 ہزار مریضوں کا مرض غیر صحت مندانہ انداز زندگی اور پکے پکائے منجمد کھانوں سے جڑا ہوا تھا۔مزید 88 ہزار کیسوں کا تعلق موٹاپے سے تھا جبکہ 62 ہزار کثرت شراب نوشی کو وجہ سے کینسر کے مرض میں مبتلا ہوئے۔

براہ راست سورج کی روشنی اور جسمانی سستی بھی ایسے عناصر ہیں جو کینسر کے مرض کا سبب بن سکتے ہیں۔یو کے کیسنر ریسرچ سے تعلق رکھنے والے پروفیسر میکس پارکن نے ریسرچ کے بارے میں کہا کہ اس میں کوئی ابہام نہیں رہ گیا ہے کہ مخصوص طرزِ زندگی کینسر کے خطرے کے عناصر میں اہم کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا کے دوسرے حصوں میں کینسر پر ہونے والی ریسرچ میں بھی یہی عناصر سامنے آئے ہیں۔