کمپرومائز کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،ڈاکٹر طاہر القادری جلد صحت یاب ہوکر انقلاب کا سفر وہیں سے شرو ع کریں گے جہاں چھوڑ کر گئے ہیں، ڈاکٹر حسین محی الدین قادری،عوامی تحریک اسلام آباد کے رہنماؤں سے ٹیلی فون پر گفتگو

پیر 29 دسمبر 2014 23:19

کمپرومائز کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،ڈاکٹر طاہر القادری جلد صحت یاب ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29دسمبر 2014ء) پاکستان عوامی تحریک فیڈرل کونسل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین قادری نے کہاہے کہ کسی کمپرومائز کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا،ڈاکٹر طاہر القادری جلد صحت یاب ہوکر انقلاب کا سفر وہیں سے شرو ع کریں گے جہاں چھوڑ کر گئے ہیں۔عوامی تحریک اسلام آباد میڈیا سیل کے انچارج مصطفی خان اور میڈیا کوآرڈینیٹر غلام علی خان سے ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کرپٹ نظام کے خاتمے اور غریب عوام کو ظلم کے نظام سے نجات دلانے کیلئے عوامی تحریک جدوجہد جاری رکھے گی، پاکستان کے غریب عوام اور کارکن حوصلے بلند رکھیں،ڈاکٹر طاہرالقادری بہت جلد صحت یاب ہو کر ان کے درمیان ہوں گے۔

ڈاکٹر طاہرالقادری کی ہدایات کے مطابق جیلوں ،حوالاتوں میں قید کارکنوں کی رہائی اور جھوٹے مقدمات کا شکار کارکنان کی قانونی مدد کرنے میں کسی قسم کی کوئی سستی اور کوتاہی نہیں برتی جائے گی۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر طاہرالقادری علاج کے بعد بلا تاخیر اپنے عوام کے درمیان ہوں گے اور انقلاب کا سفر واپس وہیں سے شروع کریں گے جہاں سے چھوڑ کر گئے ہیں، کارکن حوصلے بلند رکھیں اور قوم ڈاکٹر طاہرالقادری کے لئے دعا کرے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے بغیر کوئی جدوجہد اس نظام کو بدلنے میں کامیاب نہیں ہو سکتی ،اس کیلئے تمام جماعتوں اور تمام قوتوں کو ملکر مشترکہ پلیٹ فارم سے کوششیں کرنا ہوں گی،انہوں نے کہا کہ 17 جون کے سانحہ کے حوالے سے کسی قسم کے کمپرومائز کے تصور کو بھی کو شہداء کے خون سے بے وفائی اور غداری سمجھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈیل کی افواہیں اپنی موت آپ مر چکیں، جب تک سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوڈیشل کمیشن کی انکوائری رپورٹ شائع نہیں ہوتی اور مقتولین کے ورثاء کی تائید والی جے آئی ٹی نہیں بنتی حکومت کے کسی تحقیقاتی تماشے کا حصہ نہیں بنیں گے، ہم پنجاب حکومت کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کا ذمہ دار اور قاتل سمجھتے ہیں،انہوں نے کہا کہ جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے اسی لیے اس رپورٹ کو پہلے دبایا گیا اور پھر دباؤ سے بچنے کیلئے سٹے آرڈر لے لیا گیا۔

متعلقہ عنوان :