آزادکشمیر میں فرسودہ استحصالی نظام آخری ہچکیاں لے رہا ہے ‘ 2015 متوسط طبقہ کے انقلاب کاسال ہوگا‘ محمد طاہرکھوکھر

جمعرات 1 جنوری 2015 14:15

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 1جنوری 2015ء) ایم کیو ایم آزادکشمیر کے پارلیمانی لیڈر‘ جوائنٹ انچارج صوبائی تنظیمی کمیٹی محمد طاہرکھوکھر نے کہا ہے کہ آزادکشمیر میں فرسودہ استحصالی نظام آخری ہچکیاں لے رہا ہے ‘ 2015 متوسط طبقہ کے انقلاب کاسال ہوگا‘ عوام اپنے حقوق کیلئے استحصالی طبقات کیخلاف متحد ہو کر جدوجہد کریں۔ آزادکشمیر سے غربت ‘ جہالت اور بے روزگاری کے خاتمہ کیلئے فرسودہ ‘ گلے سڑے سیاسی کلچر سے نجات حاصل کرناہو گا جس کی بنیاد غریبوں کے استحصال پر قائم ہے ۔

چندخاندان اپنے اقتدار کیلئے 90 فیصد عوام کے حقوق غصب کئے ہوئے ہیں ‘ مراعات یافتہ طبقات اپنے خاندانی سیاسی مفادات اور کاروباری مفادات کی خاطر متحد ہیں جبکہ عوام کوسیاست کے نام پر لڑایاجارہا ہے ‘ آزادکشمیر پر حکمران طبقہ کی کوئی سیاسی جماعت یا نظریہ نہیں یہ اسلام آباد کا موسم دیکھ کر قلابازیاں کھاتے ہیں اور عوام کے علاوہ سیاسی کارکنوں پر تعلیم‘ روزگار اور ترقی کے مواقع بند کر کے تمام مراعات اپنے خاندان اور قریبی چمچوں کیلئے وقف کر کے ان کا استحصال کر رہے ہیں وہ جانتے ہیں کہ اگر عوام کو ان کے حقوق مل گئے ان کی جعلی سیاست مزیدنہیں چل سکتی اس لئے عوام کوچاہیے کہ وہ ان سیاسی خاندانوں کی غلامی سے نجات حاصل کریں۔

(جاری ہے)

یہاں مختلف عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے طاہرکھوکھرنے کہا کہ ایم کیو ایم نے آزادکشمیر کے عوام کو فرسود ‘ کرپٹ سیاسی کلچر سے نجات دلانے کیلئے جدوجہد کا آغاز کردیا ہے ‘ آزادکشمیر کے عوام موروثی سیاسی کلچر سے عاجزآچکے ہیں اور اس سے نجات حاصل کرناچاہتے ہیں ایم کیو ایم اور قائد تحریک الطاف حسین بھائی آزادکشمیر کے عوام کیلئے نجات دہندہ بن چکے ہیں انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم ملک کی واحد سیاسی تحریک ہے جس نے محض نعروں سے نہیں بلکہ عوام کے حقوق کیلئے عملی جدوجہد کی ہے ۔

جاگیرداروں ‘ وڈیروں اور سرمایہ داروں کیخلاف عملی طور پر بغاوت کی اور انہیں اقتدار کے ایوانوں سے اٹھا کر باہر پھینک دیا ‘ کوئی سوچ بھی نہیں سکتاتھا کہ کراچی اور حیدر آباد میں جاگیرداروں اور وڈیروں کی موروثی نشستوں پر ایم کیو ایم کے غریب کارکن صوبائی ‘ قومی اسمبلیوں اور سینٹ میں ان کے برابر بیٹھیں گے لیکن الطاف حسین کی قیادت میں ایم کیو ایم نے یہ کردکھا اور ملک بھر کے غریب ‘ محکوم متوسط طبقات کو امید کی کرن دکھا دی کہ اگر وہ متحد ہوں ‘ اپنے حقوق کے تحفظ کیلئے اپنی صفوں میں سے اہلیت کی بنیاد پر قیادت سامنے لائیں تو ان کے حقوق کوئی غصب نہیں کرسکتاانہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے اقتدار پر قابض خاندانوں ‘ اور نام نہاد عوامی نمائندوں سے عوام کو سوال کرنا چاہیے کہ انہوں نے عوام کیلئے کیا کیا‘ آج تک دار الحکومت مظفرآباد کسی پسماندہ قصبہ کا منظر پیش کررہا ہے‘ مظفرآباد سمیت دیگر اضلاع میں آج تک معیاری سڑکیں نہیں بنائی جاسکی روزانہ خراب سڑکوں کے باعث حادثات رونما ہورہے ہیں اور قیمتی جانیں ضائع ہورہی ہیں‘ عوام کو میٹر پر روزگار فراہم نہیں کیاجارہا ‘ ہسپتالوں میں ادویات دستیاب نہیں ‘ انصاف غریب کیلئے ایک خواب بن چکا ہے ۔

طاہرکھوکھرنے کہا کہ ایم کیو ایم پورے آزادکشمیر میں رابطہ مہم شروع کررہی ہے تاکہ عوام میں شعور اجاگر کیاجاسکے اور وہ اپنے حقوق کیلئے اٹھ کھڑے ہوں۔