سرطان کی بہت سی اقسام کا تعلق تمباکونوشی جیسے خطرے کے عوامل کی بجائے صرف بری قسمت سے ہوتا ہے تحقیقاتی رپورٹ ،

دو تہائی سرطان کی وجہ طرزِ زندگی کی بجائے ڈی این اے میں اتفاقی تبدیلیوں ہیں، صحت مندانہ طرزِ زندگی اب بھی سرطان سے بچاوٴ میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے کینسر ریسرچ نامی تنظیم کی رپورٹ،

جمعہ 2 جنوری 2015 12:31

سرطان کی بہت سی اقسام کا تعلق تمباکونوشی جیسے خطرے کے عوامل کی بجائے صرف بری قسمت سے ہوتا ہے  تحقیقاتی رپورٹ ،

لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین ۔ 2جنوری2015ء)تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سرطان کی بہت سی اقسام کا تعلق تمباکونوشی جیسے خطرے کے عوامل کی بجائے صرف بری قسمت سے ہوتا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک امریکی ٹیم نے یہ سمجھنے کی کوشش کی کہ جسم کے بعض خلیوں کو سرطان لاحق ہونے کا خطرہ دوسرے خلیوں کے مقابلے پر لاکھوں گنا زیادہ کیوں ہوتا ہے۔یہ تحقیق سائنس‘ نامی جریدے میں شائع ہوئی جس میں بتایا گیا کہ دو تہائی سرطان کی وجہ طرزِ زندگی کی بجائے ڈی این اے میں اتفاقی تبدیلیوں ہیں۔

دوسری طرف کینسر ریسرچ یوکے نامی تنظیم کا کہنا ہے کہ صحت مندانہ طرزِ زندگی اب بھی سرطان سے بچاوٴ میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔امریکہ میں 6.9 فیصد لوگ کو زندگی کے کسی نہ کسی حصے میں پھیپھڑوں کے سرطان اور 0.6 فیصد دماغی سرطان میں مبتلا ہو جاتے ہیں جبکہ 0.00072 فیصد کے نرخرے میں رسولی پیدا ہو جاتی ہے۔

(جاری ہے)

سگریٹ کے دھویں میں موجود زہریلے مواد سے یہ واضح ہوتا ہے کہ پھیپھڑوں کا سرطان اتنا عام کیوں ہے۔

تاہم نظامِ انہضام کو دماغ کے مقابلے پر کہیں زیادہ مضر ماحولیاتی کیمیائی مادوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کے باوجود چھوٹی آنت کے مقابلے پر دماغی سرطان کا خطرہ تین گنا زیادہ ہوتا ہے۔امریکہ کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی اور بلوم برگ سکول آف پبلک ہیلتھ کے سائنس دانوں کے مطابق اس کی وجہ یہ بات سمجھنے میں ہے کہ خلیے کس طرح سے تقسیم ہوتے ہیں۔

جسم کے اندر پرانے خلیے مرتے رہتے ہیں اور سٹیم سیلز کی مدد سے بننے والے نئے خلیے لگاتار ان کی جگہ لیتے رہتے ہیں۔ ہر تقسیم کے دوران ڈی این اے میں خطرناک تبدیلی پیش آنے کا خطرہ ہوتا ہے اور تقسیم شدہ خلیہ سرطان زدہ ہونے کے خطرے سے ایک قدم قریب ہو جاتا ہے اس کے علاوہ ایک بات یہ بھی ہے کہ جسم کے اندر مختلف حصوں کے خلیوں کی تقسیم کی شرح مختلف ہوتی ہے۔

سائنس دانوں نے جسم کے 31 حصوں میں مشاہدہ کیا کہ زندگی بھر میں سٹیم سیل کتنی بار تقسیم ہوتے ہیں۔انھوں نے یہ نتیجہ نکالا کہ سرطان کی دو تہائی اقسام کی وجہ صرف بری قسمت ہے اور یہ کہ سٹیم سیل کے ڈی این اے میں اتفاقی طور پر مضر تبدیلی رونما ہو جاتی ہے جس سے بچا نہیں جا سکتا ان میں دماغ ، چھوٹی آنت اور لبلبے کے سرطان شامل ہیں۔تحقیق میں شامل سائنس دان کرسٹین ٹوماسیٹی نے کہا کہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس قسم کے سرطانوں سے بچاوٴ ممکن نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ دو تہائی سرطان سٹیم سیلز کی تقسیم کے وقت ڈی این اے کے اندر اتفاقی تبدیلی سے لاحق ہوتے ہیں تو طرزِ زندگی اور عادات کو تبدیل کرنے سے ایک خاص قسم کے سرطانوں سے بچنے میں تو بڑی مدد ملے گی دوسری قسم کے سرطانوں پر یہ چیزیں اتنی موثر ثابت نہیں ہوں گی۔

Browse Latest Health News in Urdu

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

6 گھنٹے سے کم کی نیند ذیا بیطس کے اضافی خطرات کا سبب قرار

ہومیو پیتھک طریقہ علاج  سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

ہومیو پیتھک طریقہ علاج سے ہزاروں مریض بغیر آپریشن کے شفا یاب ہو رہے ہیں ، صدرڈاکٹرخادم حسین کھیڑا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

’’ پنز‘‘مفت ادویات کی فراہمی میں صوبے کے سرکاری ہسپتالوں میں پہلے نمبر پرآگیا

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے  زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

ہارٹ اٹیک کے مریضوں کیلئے پہلا گھنٹہ انتہائی اہم ہوتا ہے،بروقت علاج سے زندگی بچائی جاسکتی ہیں، ایم ..

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

میو ہسپتال میں گردوں کی پتھریوں کیلئے جدید طریقہ علاج پی سی این ایل اپنا لیا گیا

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

دوگھنٹے سے زیادہ سمارٹ فون اور ڈیوائسزکا استعمال آپ کو توجہ کی کمی‘ جینیاتی عارضے اور مسلسل ذہنی خلفشار ..

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

سول ہسپتال میں جدید طبی سہولیات کی فراہمی کا عزم، ڈی سی جہلم نے جدید ترین آپریشن تھیٹر کا افتتاح کر دیا

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران نمونیا سے مزید 5 بچے دم توڑ گئے

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

پاکستان میں ایک کروڑستر لاکھ سے زائد لوگ گردوں کے امراض میں مبتلا ہیں

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

سرکاری ہسپتالوں میں سی ٹی سکین سروسزکی آؤٹ سورسنگ کے معاہدے پردستخط

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

2050 تک ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد ایک ارب 30 کروڑتک پہنچ سکتی ہے

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی

پاکستان بھر میں آج کل لوگوں کے بیمار ہونے کا سبب بننے والے مرض کی نشاندہی کر دی گئی