ایبولا کا شکاراطالوی ڈاکٹر تجرباتی علاج سے رو بصحت ہوگیا

جمعہ 2 جنوری 2015 23:14

روم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔2 جنوری۔2015ء)ایک اطالوی ڈاکٹر جو مغربی افریقہ میں ایبولا وائرس کا شکار ہو گیا تھا، تجرباتی علاج کے بعد رو بصحت ہو گیا ہے ۔یہ بات مقامی میڈیا نے گزشتہ روز بتائی۔50سالہ ڈاکٹر جس کا تعلق سیسلی سے تھا ، کا نام نہیں بتایا گیا ہے ، روم کے سپالنزانی انسٹیٹیوٹ میں وسط نومبر میں سیرالیون سے لائے جانے کے بعد علیحدہ وارڈ میں زیر علاج تھا ۔

ڈاکٹرز نے 10روز قبل بتایا گیا تھا کہ وہ سانس لے سکتا ہے ، چل سکتا ہے اور اپنی مدد آپ کے تحت کھا پی سکتا ہے ، اس کے بعد اس نے بتایا گیا ہے کہ اس نے مزید پیش رفت کی اور جمعہ کو پریس کانفرنس کی جائے گی جس میں توقع ہے کہ اس بات کی تصدیق کی جائے گی کہ وہ بحالی کے عمل کی طرف بڑھ رہا ہے اور کلینک میں موجود اس علیحدہ وارڈ سے منتقل کیا جاسکتا ہے جو کہ خاص قسم کے امراض میں مبتلاء مریضوں کے لئے بنائی گئی ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹرز سیرالیون میں اطالوی خیراتی ادارے کے لئے کام کرتا رہا ہے جہاں وہ اس مرض میں مبتلاء ہو گیا تھا۔خیراتی ادارے ایمرجنسی کے صدر سیسلیا سٹراڈا اور وزیر صحت بیئٹرائس لورینزن متوقع طورپر پریس کانفرنس میں شرکت کریں گے ۔ایک برطانوی نرس ، جو سیرالیون میں بطور رضا کار کام کرتے ہوئے ایبولا کا شکار ہو گئی تھی ، کا بھی تجرباتی اینٹی وائرل ڈرگ کے ساتھ علاج کیا جارہا ہے۔پالن کیفرکی کا لندن میں رائل فری ہسپتال میں علاج کیا جارہا ہے جس میں صرف واحد آئیسولیشن وارڈ ہے جو کہ ایبولا وائرس سے متاثرہ مریضوں کے لئے برطانیہ میں بنائی گئی ہے۔