گڈاپ کے عوام کیلئے آر اوفلٹر پلانٹ کی شکل نئے سال کا تحفہ ، دیرینہ مسئلہ حل ہوگیا، کمشنر کراچی ،

گڈاپ میں فلٹر پلانٹ کی فراہمی علاقے کے عوام کو مہلک بیماریوں اور بچوں کو پولیو سے بچاوٴمیں مدد گار ثابت ہوگا ، شعیب احمد صدیقی

ہفتہ 3 جنوری 2015 15:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 3جنوری2015ء) کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی نے کہا کہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کیلئے حکومت کی جانب سے آر او فلٹر پلانٹ گڈاپ کے عوام کیلئے نئے سال کا تحفہ ہے آر او فلٹر پلانٹ کی تنصیب سے پینے کے صاف پانی کے حوالے سے علاقے کے عوام کا دیرینہ مسئلہ اور مطالبہ پورا ہوگیا اور اس کے ساتھ ہی حکومت کی جانب سے دیہی عوام کیلئے سہولیات فراہم کر نے کا ایک اور وعدہ پورا ہوگیا ان خیالات کا اظہار انہوں نے آر او فلٹر پلانٹ کی ہینڈنگ اینڈ ٹیکینگ اوور کی MOUسائیننگ کی تقریب کے مو قع پر اپنے خطاب میں کیا ، اس موقعہ پر اجلاس میں فیلڈ آفیسر یو نائیٹڈ نیشن ہیبٹیٹ (UN - HABITAT)شمائلہ رومی ، چیف ایگزیکٹیو آفیسر (CAN) شوکت عمیری ، ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ محترمہ روبینہ آصف ، ڈائریکٹر پلاننگ ڈویلپمنٹ اینڈ انوائرمنٹ سید محمد شکیب ، ڈائریکٹر میڈیا کمشنر کراچی محمد شبیہ صدیقی ، میونسپل کمشنر ڈی ایم سی ملیر رحمت اللہ ، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ویسٹ سید شجاعت اور ایڈمنسٹریٹر ڈی ایم سی ملیر ظہیر عابد بھی موجود تھے،کمشنر کراچی نے اس موقع ہر کہا کہ گڈاپ میں پینے کے صاف پانی کیلئے آر او فلٹر پلانٹ کی فراہمی علاقے کے عوام کو ہیپاٹاٹیٹس ، گرودں اور دیگر مہلک بیماریوں جبکہ بچوں کو پولیو وائرس جیسی موذی بیماری سے بچاوٴ میں معاون اور مددگار ثابت ہوگا ، کمشنر کراچی نے کہا کہ وہ یو این ہیبٹاٹ کے شکر گذار ہیں جن کے تعاون کے باعث گڈاپ کے پسماندہ اور غریب عوام کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی ممکن ہوئی ، اجلاس میں ڈی ایم سی ملیر ، یواین ہیبٹاٹ اور سی اے ڈبلیو کے مابین سمجھوتے پر دستخط کئے گئے جس کے تحت یو این ہیبٹاٹ نے آر او فلٹر پلانٹ ڈی ایم سی ملیر کے حوالے کیا اور ڈی ایم سی ملیر نے فلٹر پلانٹ کی دیکھ بھال اور سروسز کیلئے پانچ سال تک کی مدت کیلئے سی اے ڈبلیو (CAW) سروسز کے حوالے کیا جو کہ فلٹر پلانٹ کو فنکشنل رکھنے کیلئے تمام اخراجات کا ذمے دار ہوگا ، اجلاس کو بتایا گیا کہ پولیو کے حوالے سے سب سے توجہ کا طلبگار علاقہ یو سی فور (UC-04) میں لگایا گیا ہے جہاں پر بچے پولیو کا شکار ہوئے ہیں ، اجلاس کو بتایا گیا کہ پلانٹ ڈی ایم سی ملیر کی پراپرٹی ہوگا۔

متعلقہ عنوان :