ضلع بدین سمیت سندھ بھر کی شوگر ملیں پیرسے بندکرنے کا فیصلہ،

شوگرملز اونرز نے اپنی شوگر ملیں بند کر نے کا یہ فیصلہ گنے کے نرخ اپنی مرضی کے مطابق مقرر نہ کر نے پر کیا

ہفتہ 3 جنوری 2015 21:57

پنگریو ( اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 3جنوری2015ء) ضلع بدین سمیت سندھ بھر کی شوگر ملیں پیرکے روز (کل) سے بند کی جارہی ہیں شوگرملز اونرز نے اپنی شوگر ملیں بند کر نے کا یہ فیصلہ گنے کے نرخ اپنی مرضی کے مطابق مقرر نہ کر نے پر کیا ہے شوگر مل مالکان کی تنظیم پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن ( پاسما) نے سندھ بھر کی شوگر ملیں پانچ جنوری سے بند کر نے کے اپنے فیصلے پر عمل کر نے کے لئے کاشت کاروں کو انڈنٹ دینے بند کر دیئے ہیں اور اس ضمن میں پاسما کی جانب سے بعض اخبارات میں اشتہارات بھی شائع کرا دیئے گئے ہیں سندھ کی کاشت کار تنظیموں نے شوگر مل اونرز کے اس فیصلے کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے اور کہا ہے کہ شوگر مل مالکان اپنی مرضی کے نرخ مقرر نہ ہو نے پر شوگر ملیں بند کر کے سندھ کی زراعت اور لاکھوں کاشت کاروں کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہے ہیں مل اونرز کی ان من مانیوں کے خلاف کاشت کار تنظیمیں شوگر ملوں کا گھیراؤ کریں گی ان تنظیموں نے کہا ہے کہ شوگر مل اونرز کی یہ ہٹ دھر می حکومت سندھ کی نا اہلی کا واضح ثبوت ہے تفصیلات کے مطابق سندھ کے شوگر مل مالکان نے پیر کی شب بارہ بجے سے صوبے بھرکی شوگر ملیں بند کرنے کا اعلان کیا ہے شوگر مل مالکان کی تنظیم پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن ( سندھ چیپٹر) کے اس فیصلے کے بعد ضلع بدین میں کرشنگ سیزن شروع کر نے والی چار شوگر ملوں سمیت سندھ بھر کی شوگر ملوں نے کاشت کاروں کو ہفتے کے روز سے ہی انڈنٹوں کی فراہمی بند کر دی ہے پاسما کی جانب سے بعض اخبارات میں اشتہارات بھی شائع کرائے گئے ہیں جن میں اس فیصلے کی آگاہی دی گئی ہے ذرائع سے معلوم ہو اہے کہ پاسما کا یہ فیصلہ کاشت کاروں اور حکومت کو دباؤ میں لینے کا ایک حربہ ہے تاکہ رواں سیزن میں گنے کے نرخ182روپے فی من سے کم کر کے اپنی مرضی کے مطابق مقرر کئے جاسکیں پاسما کے اس فیصلے پر سندھ کے کاشت کاروں کی نمائیندہ تنظیمیں ایوان زراعت ، سندھ آبادگار بورڈ، لاڑ آبادگار اتحاد، اسمال گروئرز ایسوسی ایشن سراپا احتجاج بن گئی ہیں ان تنظیموں کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ سندھ کے شوگر مل اونرز کا شوگر ملیں بند کر نے کا فیصلہ صوبے کی زراعت پر کاری وار ثابت ہو گا ان رہنماؤں نے کہا ہے کہ شوگر مل اونرز گنے کے نرخ ایک سو پچاس روپے فی من مقرر کرنا چاہتے ہیں جو کہ کاشت کاروں کو کسی طور پر بھی قابل قبول نہیں ہیں ان رہنماؤں نے کہا کہ شوگر مل اونرز کا یہ فیصلہ حکومت سندھ کی نا اہلی ہے مل مالکان قانون اور آئین پر عمل کر نے کے لئے تیار نہیں ہیں ان چند ملرز کے سامنے حکومت سندھ خو دکو بے بس محسوس کر رہی ہے جس کی وجہ سے صوبے کے لاکھوں کاشت کاروں کو زبردست نقصان ہو رہا ہے جبکہ صوبے میں گندم کی بوائی بھی مقررہ ہدف کے مطابق نہیں کی جا سکی جس کی وجہ سے اس سیزن میں گندم اور آٹے کا بھی بحران پیدا ہو جائے گا ان تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ شوگر مل اونرز کو ملیں بند کر نے کے فیصلے سے روکا جائے اور گنے کے نرخ 182 روپے فی من مقرر کئے جائیں بصورت دیگر سندھ کے لاکھوں کاشت کار سڑکوں پر آجائیں گے

متعلقہ عنوان :