این اے 122 حلقے کے انتخابات کو کالعدم قرار دے کر دوبارہ انتخابات کروائے جائیں‘ تحریک انصاف پنجاب ،

(ن) لیگ این اے 122 کے ووٹوں کی جانچ پڑتا ل حوالے سے اصل حقائق کو میڈیا میں توڑ مڑور کر پیش کررہی ہے، این اے 122 کی رپورٹ نے (ن) لیگ کے درباریوں کی رات کی نیندیں اڑا دی ہیں اعجازاحمدچوہدری کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 3 جنوری 2015 22:32

لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 3جنوری2015ء) پاکستان تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجازاحمدچوہدری نے کہاہے کہ (ن) لیگ این اے 122 کے ووٹوں کی جانچ پڑتا ل حوالے سے اصل حقائق کو میڈیا میں توڑ مڑور کر پیش کررہی ہے، این اے 122 میں ووٹوں کی جانچ پڑتال کے دوران30 ہزار بوگس ووٹ نکلے ہیں ،تمام بھیگوں کی سیلیں ٹوٹی ہوئی تھیں، 100 پولنگ اسٹیشن میں سے 14 اور 15 فارم نہیں نکلے ، تین پولنگ اسٹیشن میں این اے 124 کے ووٹ نکلے ہیں 30 پولنگ اسٹیشن میں بیلٹ پیپر کے رنگوں میں فرق ثابت ہوا ہے اور 10 پولنگ اسٹیشن کے آر او اور موجودہ رزلٹ میں بڑا فرق ہے۔

لاہور پریس کلب میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے اعجاز چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف کا پہلے دن سے دھاندلی کے حوالے سے جو موقف تھا آج این اے 122 کے ووٹوں کی جانچ پڑتال سے ثابت ہوا کہ 2013 ء کے الیکشن میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کی گئی تھی، این اے 122 رزلٹ سامنے آنے کے بعد 2013 ء کے انتخابات مشکوک ہو چکے ہیں ،اس دھاندلی کا فائدہ (ن) لیگ کو پہنچا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ملک میں دھاندلی کو بے نقاب کرنے کے لئے زبردست تحریک برپا کی ،(ن) لیگ دھاندلی کے خوف کی وجہ سے تحقیقات سے ڈر رہی ہے ، این اے 122 کے ووٹوں کی جانچ پڑتال کے بعد اصل حقائق پوری قوم کے سامنے آگئے ہیں ،اس حلقے کے انتخابات کو کالعدم قرار دے کر دوبارہ الیکشن کروائے جائیں، پرویز رشید پی ٹی آئی پر تنقید کرنے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں این اے 122 میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوگیا ہے، پرویز رشید سردار ایاز صادق کی ٹیم کو حلقے میں ووٹوں کی برتری کے دعوے کرنے والوں کو روکتے ، یہ بات چوہدری نثار نے ڈیڑھ سال پہلے اسمبلی کے فلور پر کہہ چکے ہیں کہ ہر حلقے میں 60 سے 70 ہزار ووٹوں کی تصدیق نہیں ہو سکتی ، (ن) لیگ کی حکومت اور پرویزرشید جوڈیشل کمیشن کے قیام سے اسی لئے ڈر رہے ہیں، این اے 122 کی رپورٹ نے (ن) لیگ کے درباریوں کی رات کی نیندیں اڑا دی ہیں۔