پولیو مہم صرف کاغذوں کی حد تک زندہ ہے ،میر حبیب دھانی

ہفتہ 3 جنوری 2015 23:34

چاغی(اُردو پوائنٹ اخبارتاز ترین۔ 3جنوری2015ء) پاکستان پیپلز پارٹی ضلع چاغی کے صدرمیرحبیب دھانی جنرل سیکٹری کامریڈ محمدنبی سینیر نائب صدرغلام جان حسن زئی انفارمیشن سیکٹری علی آحمد بلوچ فنانس سیکٹری برھان الحق آفس سیکٹری ظفر ریکی رابطہ سیکٹری عبدالحی سینیررہنما حاجی وحید کشانی دالبندین کے صدر حاجی محمد نبی ریکی پیپلز یوتھ کے صدر میرآحمد نے اپنے ایک مشترکہ اخباری بیان میں گزشتہ دنوں چاغی کے علاقہ میں ایک بچے میں پولیو وائرس پر افسوس کا اظہار کرتے ہوے کہا کہ چاغی میں پولیو مہم نہ صرف ایک ڈھونگ ہے بلکہ ضلع انتظامیہ اور محکمہ سحت نے اسے کاغذوں کے حد تک زندہ رکھا ہے کیونکہ گزشتہ کئی پولیو مہم کے دوران پولیو رضاکاروں کے انکار کے بعدمحکمہ صحت کے نااہل آفیسران اور ضلعی انتظامہ نے تعلیم کے چند نا تجربہ کاراہلکاروں کی مدد سے خانہ پوری کرکے بغیر پلاننگ کے پولیو مہم شروع کئے جو نا تجربہ کار الکاروں کی وجہ سے بری طرح ناکام ہوگئی اور چاغی کے اکثر علاقوں میں نہ صرف بچے پولیو ویکسین سے محروم ہوگئے بلکہ خدشہ ہے آئندہ چند دنوں میں چاغی کے کئی علاقوں سے مزید پولیو کیسز سامنے آئیں گے جو محکمہ صحت اور ضلعی انتظامہ کی بھرپور پولیو مہم کی کامیابی کی دعووں کی بھانڈہ کھول دیگا اور بڑے پیمانے کی کرپشن کی واضع نشاندہی ہو جاہیگی انہوں نے اس سلسلے میں صوبائی حکومت صوبائی محکمہ صحت کی خاموشی غفلت اور مجرمانہ عمل پر بھی کھڑی تنقید کی کہ گزشتہ کئی پولیو مہم کے دوران چاغی کے مختلف سیاسی پارٹیوں سول سوسائٹی اور علاقہ مکینوں کی ضلع انتظامیہ اورمحکمہ صحت کی لاپروایوں اور غفلت کے خلاف بار بار احتجاج اور مطالبے پر کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں اُٹھایا گیااور نہ پولیو ٹیم کی اکثر علاقوں میں نہ پہنچنے پر نوٹس لی گئی انہوں نے دعواہ کیا کہ اب بھی چاغی میں کئی ایسے علاقے موجود ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے پولیوں ٹیم نہیں پہنچی ہے اور نہ ہی کسی نے ان علاقوں کی بچوں کو ویکسین پلانے کی زحمت گوارہ کی ہے انہوں نے مرکزی حکومت چیف سیکٹری بلوچستان سے اپیل کی کہ نا ہل ضلعی حکومت اورمحکمہ صحت کے لاپرواہی غفلت اور کرپشن پر سخت نوٹس لیکرذمہ داروں کے خلاف فوری ایکشن لیں اور خصوصی پولیوں ٹیم تشکیل دے کرچاغی کے دور دراز اور دیہاتی علاقوں کی بچوں کو پولیوں ویکسین پلانے کے لئے روانہ کریں تاکہ مزید پولیوں کیسز سامنے نہ آسکیں۔

متعلقہ عنوان :