جنرل ہسپتال میں ٹانگوں کی رگوں میں خون کی روانی درست کرنے کیلئے انجیوپلاسٹی اور سٹنٹنگ شروع

پیر 5 جنوری 2015 14:44

لاہور( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 05 جنوری 2015ء )جنرل ہسپتال کے انٹروینشنل ریڈیالوجی یونٹ میں ٹانگوں کی شریانوں میں خون کی روانی درست کرنے کیلئے انجیوپلاسٹی اور سٹنٹنگ شروع کر دی گئی ہے جس سے ذیابیطس (شوگر)کے مریضوں کو پاؤں کی انگلیاں اور ٹانگ کٹوانے کی نوبت نہیں آئے گی بلکہ ان کے پیروں کے زخم اور گینگرین کا علاج ممکن ہو سکے گا۔یہ بات پرنسپل پی جی ایم آئی/ایل جی ایچ پروفیسر انجم حبیب وہرہ نے بتائی۔

انہو ں نے بتایا کہ ایل جی ایچ میں ڈاکٹر شہزاد کریم بھٹی انٹروینشنل ریڈیا لوجسٹ اور ڈاکٹر عمیر رشید کی سربراہی میں ڈاکٹروں کی ٹیم کام کر رہی ہے ۔ڈاکٹر شہزاد کریم بھٹی کا کہنا تھا کہ شوگر کے مریضوں اور ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے اعضاء خصوصا ٹانگوں کی رگوں میں رکاوٹ پید ا ہو جاتی ہے جس سے مریض کے پیروں کی انگلیاں اور ٹانگوں کو پورا خون نہیں پہنچتا جس کی وجہ سے پیر اور انگلیاں سن ہو جاتی ہے اور زخم اور گینگرین ہو جانے پر پاؤں کی انگلیاں اور ٹانگ کاٹنا پڑتی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہر 30سیکنڈ کے بعد شوگر کی وجہ سے جسم کا ایک عضو کٹتا ہے اور دنیا میں شوگر کے 24فیصد مریض جن کے پیروں میں السر ہوتا ہے انہیں انگلیاں یا ٹانگ کٹوانا پڑتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ذیابیطس کے مریضوں کو اپنے ہاتھوں اور پیروں کی دیکھ بھال پر خصوصی توجہ دینا چاہیے ۔ڈاکٹر شہزاد کریم نے مزید کہا کہ انگلیوں یا ٹانگوں پر زخم اور جلد کا سیاہ یا سن ہونا اس بات کی علامت ہے کہ ٹانگوں میں خون کی روانی میں رکاوٹ پید ہو رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں لوگ دل کی شریانوں کے امراض پر توجہ دیتے ہیں لیکن اپنی ٹانگوں اور بازوں کو نظر انداز کر دیتے ہیں ۔پروفیسر انجم حبیب وہرہ نے بتایا کہ جنرل ہسپتال میں انٹروینشنل ریڈیالوجی کاشعبہ سٹیٹ آف دی آرٹ شعبہ ہے جس میں ٹانگوں اور بازوں کی انجیوگرامی کیلئے جدید مشین نصب کر دی گئی ہے اور انہوں نے بتایا کہ دو مریض جن کی عمر 65اور 75سال تھیں اور جو ٹانگ کے درد اور پاؤں کے السر میں مبتلا تھے ان کی ٹانگوں کی انجیوگرامی اور سٹنٹنگ ڈاکٹر شہزاد کریم کی سربراہی میں 6ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے کی ہے جس میں ڈاکٹر صائمہ ،ڈاکٹر حمید،ڈاکٹر لیاقت اور ڈاکٹر عباس شامل تھے ۔

انہوں نے بتایا کہ اس پروسیجر کے ذریعے دونوں مریضوں کی ٹانگوں میں خون کی روانی کو درست کر دیا گیا جس سے ان کے پاؤں کے زخم جلد مندمل ہونے میں مددملے گی اور اعضا ء کو کاٹنا نہیں پڑے گا ۔انہوں نے کہا کہ پیروں کی انگلیوں اور ٹانگوں کے زخم قابل علاج ہیں اگر ذیابیطس کے مریض کو اپنے پیروں اور ٹانگوں کی حفاظت کے بارے میں مکمل آگہی ہو اور وہ اپنا بر وقت علاج کروائیں۔ذیابیطس کا مرض بھر پور توجہ چاہتا ہے۔