فلاح انسانیت فاؤنڈیشن نے تھرپارکر میں ریلیف آپریشن کے دوسرے مرحلے کا آغاز کردیاگیا

بدھ 7 جنوری 2015 17:45

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 07 جنوری 2015ء ) جماعة الدعوة کے رفاہی ادارے فلاح انسانیت فاؤنڈیشن نے تھرپارکر میں ریلیف آپریشن کے دوسرے مرحلے کا آغاز کردیا ہے جس کے تحت واٹر پراجیکٹس کی تعمیر اور خشک راشن کی تقسیم کے ساتھ ساتھ صحت اور تعلیم کے شعبہ میں تھری عوام کی تعلیم و تربیت کا انتظام کیا جائے گا۔ تھرپارکر کے پڑھے لکھے نوجوانوں کو ماہرین طب اور ملک کے بڑے ہسپتالوں سے ڈسپنسر کورس کروائے جائیں گے جبکہ تھر میں خواندگی کی شرح کو بڑھانے کے لیے گوٹھوں اور علاقوں کی سطح پر جھونپڑا اسکول کے نام سے تعلیمی پراجیکٹ بھی شروع کیا جائے گا۔

ایف آئی ایف ریلیف آپریشن کے دوسرے مرحلے کا آغاز کرتے ہوئے فلاح انسانیت فاؤنڈیشن پاکستان کے چیئرمین حافظ عبدالرؤف نے کہا کہ تھرپاکر کے موجودہ نازک صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے ریلیف آپریشن کا دائرہ مزید وسیع کرلیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

ملک کے تمام بڑے شہروں سے فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی میڈیکل ٹیمیں اور امدادای سامان تھر پہنچایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے کے دوران تھر کے دور دراز گوٹھوں میں پانچ ہزار سے زائد خاندانوں میں ماہانہ خشک راشن تقسیم کیا گیا۔

جن میں آٹا، چینی، دالیں، گھی، مصالحہ جات سمیت دیگر اشیائے خور و نوش شامل ہیں۔ حافظ عبدالرؤف نے کہا کہ شعبہ صحت کے حوالے سے فلاح انسانیت فاؤنڈیشن نے مستقل بنیادوں پر کام کا آغاز کردیا ہے۔ تھر کے دیہی علاقوں سے نوجوانوں کے کوائف جمع کرکے انہیں ملک کے بڑے اسپتالوں میں ڈسپنسر کورس کروائے جائیں گے۔ تربیت حاصل کرنے والے نوجوانوں کو ان کے دیہی علاقوں میں ہی ڈسپنسریاں قائم کرکے صحت کے شعبہ میں بہتر فرائض سرانجام دینے کے قابل بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ تھر اس وقت صحت کے حوالے سے یتیم بنا ہوا ہے یہی وجہ ہے کہ سردی میں اضافے کے ساتھ ساتھ یہاں بچوں کی اموات میں بھی اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ حافظ عبدالرؤف نے کہا کہ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کی اپیل پر ملک کے مختلف شہروں اور اضلاع سے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی ٹیمیں تھر پہنچنا شروع ہوگئیں ہیں۔ جو تھر کے دور ردراز علاقوں میں میڈیکل کیمپ قائم کرکے طبی خدمات سرانجام دیں گی۔

ایف آئی ایف میڈکل ٹیم کے تحت تھر میں رواں ہفتے کے دوران 15 ہزار مریضوں کا علاج معالجہ کرکے انہیں مفت ادویات فراہم کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت لاہور سے 25 رکنی امدادی وفد تھر پہنچ چکا ہے۔ لاہور سے بھیجے گئے امدادی سامان میں لاکھوں روپے مالیت کی ادویات اور خشک راشن سمیت گرم ملبوسات بھی تھر پہنچ چکی ہیں، جو قحط سے متاثرہ خاندانوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ حافظ عبدالرؤف نے کہا کہ تھر کی صورت حال پر سیاسیت کی بجائے یہاں ترجیحی بنیادوں پر رفاہی کام کی ضرورت ہے۔ فلاح انسانیت فاؤنڈیشن نے تھر کے ضلعی صدر مقام مٹھی میں میڈیکل اینڈ ایجوکیشنل کمپلیکس کی تعمیر بھی تیز کردی ہے۔ جہاں سے صحت اور تعلیم کے شعبے میں تھری عوام کے لیے رفاہی سرگرمیاں جاری رکھی جائیں گی۔