مذہبی طبقے کو دیوار سے لگانے کی کوشش ناکام بنا دینگے، شاہ محمد اویس نورانی صدیقی

جمعرات 8 جنوری 2015 22:37

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔8 جنوری۔2015ء) جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ ہمارے اباوء اجداد نے پاکستان اس لئے نہیں بنایا تھا کہ اسلام کا نام لینے والوں پر پر پاکستان میں جینا محال کردیا جائے، ہم اعلانیہ کہتے ہیں کہ سلمان تاثیر شاتم رسول تھااور غازی ممتازقادری نے جو کچھ کیا وہ صحیح قدم تھا، اگر حکومت اس وقت سلمان تاثیرکے بیان پر ایکشن لے لیتی تو یہ نوبت نہ آتی، امام شاہ احمد نورانی صدیقی کا فرزند ہونے کی حیثیت سے حکومت کو یہ باور کروانا چاہتا ہوں کہ غازی ممتاز قادری کو سوئی بھی چبھی تو حکمرانوں کا اقتدار میں رہنا محال بنا دینگے، اکیسویں آئینی ترمیم پر شدید تحفظات ہیں، جن دہشت گردوں کے جسموں پر نیٹو کے نشان بنے ہوئے وہ کونسے دینی مدارس سے پڑھے ہوئے ہیں، کیا اجمل پہاڑی اور صولت مرزا نے بھی مدرسے سے تعلیم حاصل کی ہے؟دالعلوم مجدیدیہ نعیمیہ میں مدارس کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ لیاری گینگ وار، بلوچستان لبریش آرمی، مہاجر لبریشن آرمی کی بنیاد کس مدرسے میں رکھی گئی ہے؟مدارس اور مذہب کا نام آئینی ترمیم میں لکھ کر بلوچستان اور کراچی میں موجود را کے ایجنٹوں لسانی بنیادوں پر ٹارگٹ کلنگ کرنے والوں کو کلین چٹ دے دی گئی ہے، مدارس ہماری نظیراتی اور پاک فوج ہماری جغرافیائی سرحدوں کی محافظ ہیں، پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ مذہبی طبقے کے تحفظات دور کریں، ہم موجودہ حالات کے تناظر میں فوجی عدالتوں کا کڑوا گھونٹ پینے کے لئے تیار ہیں، لیکن مدارس پر کوئی آنچ نہیں آنے دینگے، مذہبی طبقے کو دیوار سے لگانے کی کوشش ناکام بنا دینگے، مذہبی انتہا پسندوں، لسانی دہشت گردوں، اور سیاسی جماعتوں کے عسکری ونگ کے خلاف بلاتفریق کاروائی کی جائے،