سندھ کی زراعت تباہ کرکے لاکھوں کسانوں ، ہاریوں اور محنت کشوں کے بے روزگار کرنے کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا ،علی اکبر گجر ،

شوگر ملز مالکان کے روئیے میں تبدیلی نہ آئی تو پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کی قیادت اور کارکنان سندھ کے ہاریوں اور کسانوں کے ساتھ کھڑے ہونگے،سینئر صوبائی لیگی رہنما

جمعہ 9 جنوری 2015 20:04

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 09 جنوری 2015ء) سندھ کی زراعت تباہ کرکے لاکھوں کسانوں ، ہاریوں اور محنت کشوں کے بے روزگار کرنے کی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا․ شوگر ملز مالکان کے روئیے میں تبدیلی نہ آئی تو پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کی قیادت اور کارکنان سندھ کے ہاریوں اور کسانوں کے ساتھ کھڑے ہونگے․حکمران مسلم لیگ(ن) کے سینئر صوبائی رہنما علی اکبر گجر نے سندھ میں گنے کی خریداری سے انکار اور شوگر ملز کی بندش پرتنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کی شوگر ملوں کی بندش کسانوں اور ملز میں کام کرنے والے ملازمین کے ساتھ ظلم ہے․ ہاریوں کے ووٹ سے اراکین اسمبلی اور وزیر بننے والے شوگر مل مالکان سندھ کے عوام کے مینڈیٹ کی توہین کر رہے ہیں․ حکومت کی مقر کردہ قیمت کی ادائیگی سندھ حکومت کی ذ مہ داری ہے صوبائی حکومت کی طرف سے سندھ کے کسانوں کے ساتھ زیادتیوں پر نوٹس نہ لیا گیا تو سندھ بھر میں احتجاج کی مہم شروع ہو سکتی ہے․ محنت کشوں اور مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کا دعوی کرنے والی سندھ کی حکمران جماعت شوگر مل مالکان کے روئیے پر خاموش رہ کر یہ ثابت کر رہی ہے کہ اسے صوبے کے ہاریوں، محنت کشوں اور چھوٹے زمینداروں کے مفادات ساتھ کوئی دلچسپی نہیں․پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کے سینئر رہنما علی اکبر گجر نے سندھ کے شوگر ملز مالکان کی طرف سے گنے کے کاشتکاروں کو حکومت کی طرف سے مقرر کردہ قیمت کی ادائیگی سے انکار کو سندھ کے ہاریوں کے خلاف سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ(ن) سندھ کے ہاریوں، کسانوں اور چھوٹے زمینداروں کے ساتھ نا انصافی نہیں ہونے گی․ محنت کش کسانوں کو گنے کی سرکاری قیمت ادا کی جائے اور فصلوں کو نقصان پہنچنے سے پہلے کاشت گاروں کی فصل کی خریداری یقینی بنائی جائے․ سندھ کے کاشتکاروں کے ساتھ زیادتیوں کے خلاف بھرپور آواز اٹھائیں گے․ حکومت سندھ کی آئینی، قانونی اور اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ گنے کے سرکاری مقرر کردہ نرخوں پر کاشتکاروں کو ادائیگی یقینی بنائے اور صوبے کے مل مالکان جن کی اکثریت کا تعلق مبینہ طور پر حکمران جماعت کے ساتھ ہے کو حکومتی احکامات پر عمل درآمد کا پابند بنائے․ سندھ کی مجموعی آبادی کی نصف سے زائد کا تعلق زراعت کے پیشے سے ہے اگر سندھ کے کاشتکاروں کو ان کی پیداوار کا جائز معاوضہ ادا نہ کیا گیا تو آنے والے دنوں میں سندھ کی زرعی پیداوار میں بڑی کمی کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے․ سندھ کے کاشتکار صوبائی حکومت کا اپنے ہی فیصلوں پر عمل درآمد نہ کروانے پر تشویش کا شکار ہیں اور یہ سمجھ رہے ہیں کہ سند ھ کی صوبائی حکومت اور شوگر مل مالکان گٹھ جوڑ کر کے گنے کی سرکاری قیمت کی بجائے مل مالکان کی تجویز کردہ قیمت پر ادائیگی کے لئے سازشیں کر رہے ہیں․ مسلم لیگ(ن) سندھ کے رہنما علی اکبر گجر مطالبہ کیا کہ حکومت سندھ بلا تاخیر صوبے کے شوگر مل مالکان کو اس بات کا پابند کرے کہ وہ حکومت کی مقرر کردہ قیمت پر کاشتکاروں سے گنے کی خریداری کریں اور کرشنگ کا آغاز کریں اس میں تاخیر گنے کی فصل کو نقصان پہنچانے کا سبب بنے گی جس کے ذمہ دار شوگر ملز کی انتظامیہ اور صوبائی حکومت کے متعلقہ اہلکار ہونگے․ سندھ کے کاشتکاروں سے حکومت کی مقرر کردہ قیمت پت گنا نہ خریدنے اور شوگر ملز میں کرشنگ میں تاخیر کی وجہ سے کاشتکاروں کو پہنچنے والے نقصان کی ادائیگی سندھ کے شوگر ملز مالکان سے کروائی جائے بصورت دیگر محنت کشوں، ہاریوں اور کاشتکاروں کے ووٹ کی دعوے دار سندھ کی حکمران جماعت اس بات کو یقینی بنائے کہ سندھ کے کاشت کاروں کی گنے کی تمام فصل فوری طور پر سرکاری قیمت پر خریدی جائے۔

متعلقہ عنوان :