راولپنڈی کے علاقے چٹیاں ہٹیاں میں امام بارگاہ کے قریب بم دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق ، پندرہ سے زائد زخمی ،

زخمیوں میں بعض کی حالت نازک ، ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ، ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ، حملہ آور موٹر سائیکل پر آیا ، امام بار گاہ کے اندر داخل ہونے کی کوشش ناکام بنا دی گئی ، بلوچستان شیعہ کانفرنس نے تین روزہ سوگ کااعلان کر دیا ، صدر مملکت ممنون حسین ، وزیر اعظم نواز شریف کی دھماکے کی مذمت ، زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کر نے کی ہدایت ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی

جمعہ 9 جنوری 2015 23:13

راولپنڈی/اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 09 جنوری 2015ء) وفاقی دارالحکومت کے جڑواں شہر راولپنڈی کے علاقے چٹیاں ہٹیاں میں امام بارگاہ کے قریب بم دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق اور پندرہ سے زائد زخمی ہوگئے زخمیوں میں بعض کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے  ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی  بلوچستان شیعہ کانفرنس نے تین روزہ سوگ کااعلان کر دیا ہے صدر مملکت ممنون حسین  وزیر اعظم نواز شریف نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کر نے کی ہدایت کی ہے جبکہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے ۔

(جاری ہے)

جمعہ کو عینی شاہدین کے مطابق راولپنڈی کے علاقے چٹی ہٹیاں کے گنجان آباد علاقے میں واقع امام بارگاہ ابو محمدکے اندر محفل میلاد جاری تھی کہ ایک شخص امام بار گاہ کے قریب پہنچا تاہم خوش قسمتی سے حملہ آور اندر داخل نہ ہوسکا اوراس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا دھماکا اس قدر زور دار تھا کہ قریبی عمارتوں کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اورارد گرد کی دیواروں کو نقصان پہنچا اور عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے بعد حملہ آور کے اعضاء بکھرگئے دھماکے کے حوالے سے ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا کہ دھماکہ نو بجکر بیس منٹ پر ہوا حملہ آور موٹر سائیکل پر آیا اور امام بار گاہ کے باہر کھڑی کر کے اندر جانا چاہتا تھا تاہم وہ کامیاب نہ ہوسکا ذرائع کے مطابق بارودی مواد موٹر سائیکل میں نصب تھا دھماکے کے بعد ریسکیو ٹیموں اور لوگوں نے زخمیوں کو فوری طورپر ڈی ایچ کیو راولپنڈی سمیت راولپنڈی کے ہسپتالوں میں داخل کرادیا گیا تنگ گلیوں کی وجہ سے امدادی کارروائیوں میں خاصی دشواری پیش آئی ذرائع کے مطابق بعض زخمیوں کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے ہسپتال ذرائع کے مطابق زخمیوں میں خون کے عطیات کی ضرورت ہے  ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی اور لوگوں کو خون کے عطیات دینے کی اپیل کی گئی ذرائع کے مطابق دھماکے کی نوعیت سے متعلق حتمی طور پر ابھی کچھ معلوم نہیں ہوسکا، واقعے کے بعد علاقے کی بجلی بند ہوگئی واقعہ کے بعد دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری جائے حادثہ پر پہنچی اور امام بار گاہ کی جانب سے والوں راستوں کو سیل کردیا گیاادھر صدر مملکت ممنون حسین وزیر اعظم نواز شریف نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کر نے کی ہدایت کی صدر اور وزیر اعظم نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ دہشتگرد ی کے خاتمے کیلئے پر عزم ہیں اور ملک کو دہشتگردی کی لعنت سے پاک کرینگے چیئرمین سینٹ سید نیئر حسین بخاری ،ڈپٹی چیئرمین سینٹ صابر علی بلوچ ،سینٹ میں قائدایوان راجہ محمد ظفر الحق اور سینٹ میں قائد حزب اختلاف چوہدری اعتزاز احسن سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق  صدر آزاد کشمیر سردار محمد یعقوب  وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری عبد المجید  وزرائے اعلیٰ میاں شہباز شریف  قائم علی شاہ  ڈاکٹر عبد المالک  پرویز خٹک  گورنر پنجاب چوہدری غلام سرور  گور نر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد  گور نر خیبر پختون خوا سردار مہتاب خان عباسی وفاقی وزراء پرویز رشید  خواجہ سعد رفیق  چوہدری نثار علی خان  خواجہ آصف  شاہد خاقان عباسی  انجینئر بلیغ الرحمن  سائرہ افضل تارڑ  عابد شیر علی اسحاق ڈار  وزیر اعظم کے پولیٹکل سیکرٹری ڈاکٹر آصف کرمانی  ترجمان وزیر اعظم مصدق ملک  مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما حمزہ شہباز شریف  پیپلز پارٹی کے سرپرست بلاول بھٹو زر داری  سابق صدر آصف علی زر داری  آصف علی زر داری کی صاحبزادیاں آصفہ بھٹو زر داری  بختاور بھٹو زر داری  سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی  سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف  سابق صدر آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ پرویز مشرف  مسلم لیگ (ق)کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین  پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان  وائس چیئر مین شاہ محمود قریشی  ترجمان شیریں مزاری  پیپلز پارٹی کے رہنما شیریں رحمن  سینیٹر رضا ربانی  اپوزیشن لیڈر سید خورشیدشاہ  ایم کیو ایم کے رہنما حیدر عباس رضوی  ڈاکٹر فاروق ستار  عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر حاجی عدیل  غلام احمد بلور  سینیٹر زاہد خان  عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری  تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ علامہ ساجد نقو ی سمیت متعدد سیاسی رہنماؤں نے دھماکے کی مذمت کی جبکہ بلوچستان شیعہ کانفرنس نے تین روزہ سوگ کااعلان کر دیا