نئے قوانین متعارف کرنے کا مقصد عوام ، حکومتی و سیاسی یا سرکاری ملازمین کے کسی بھی طبقے کیلئے مشکلات پیدا کرنا نہیں،پرویزخٹک،

اصول پسند ،ذمہ دار معاشرہ ہی حقیقی تعمیروترقی کی ڈگر پر تیزی سے گامزن ہوتا ہے، کرپشن کے خاتمے ،شفافیت سے متعلق ٹھوس اقدامات کی بدولت ٹیکسوں کی بجائے وسائل میں اضافہ ہوگا ،وزیراعلی خیبرپختونخوا

ہفتہ 10 جنوری 2015 18:54

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10جنوری2015ء) خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے واضح کیا ہے کہ صوبائی حکومت کی طرف سے نئے قوانین متعارف کرنے کا مقصد عوام ، حکومتی و سیاسی یا سرکاری ملازمین کے کسی بھی طبقے کیلئے مشکلات پیدا کرنا نہیں بلکہ سب کو سہولیات اور شخصی آزادی و اطمینان کی فراہمی نیز سماجی زندگی کو آسان اور ذمہ دار بنانا ہے کیونکہ اصول پسند اور ذمہ دار معاشرہ ہی نہ صرف حقیقی تعمیروترقی کی ڈگر پر تیزی سے گامزن ہوتا ہے بلکہ انتہائی مہذب بھی گردانا جا تا ہے انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خاتمے اور شفافیت سے متعلق ہمارے ٹھوس اقدامات کی بدولت ٹیکسوں کی بجائے وسائل میں اضافہ ہوگا جوعوامی فلاح و بہبود اور ریلیف کا باعث ہو گا وسائل کے ضیاع کی روک تھام ہو گی اضافی فنڈز عوام کی ترقی پر خرچ ہوں گے اور یہ سب کچھ قانون، میرٹ اور انصاف کی بالا دستی سے ہی ممکن ہے جس کیلئے پی ٹی آئی کی اتحادی حکومت شروع دن سے کوشاں ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی اسمبلی کے شہید طاہرہ قاضی ہال میں کانفلکٹ آف انٹرسٹ بل کے مسودے پر غور کیلئے سلیکٹ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت اور ارکان اسمبلی کے مختلف وفود سے بات چیت کے دوران کیا اجلاس میں وزیر قانون امتیاز شاہد قریشی، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے صنعت عبدالمنعم خان، سکندر شیرپاؤ، سید محمد علی شاہ اور حکومتی و اپوزیشن بنچوں کے دیگر ارکان کے علاوہ متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریوں اور دوسرے اعلیٰ حکام نے شرکت کی ارکان اسمبلی نے سرکاری عہدے سے ناجائز فوائد حاصل کرنے کے رجحان کی حوصلہ شکنی کیلئے اس نئے اور منفرد قانون کی تیاری کا خیر مقدم کرتے ہوئے بتایا کہ فرانس اور کینیڈا جیسے ترقیافتہ ممالک میں یہ پہلے ہی مروج ہے جبکہ خیبر پختونخوا میں اس کا پہلا تجربہ خوش آئند ثابت ہوگا تاہم بعض ارکان اسمبلی نے بل کے مسودے میں چند شقوں پر اپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ انکی وجہ سے یہ تاثر قائم ہوگا کہ اس قانون کے نفاذ کے بعد کوئی حکومتی عہدیدار اپنا پہلے سے جاری آبائی یا نیا کاروبار بھی نہیں کر سکے گا وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ یہ قانون اس طرح کے جائز انسانی فطری تقاضوں پر قدغن کا باعث نہیں بننے دیا جائے گا اس کا مقصد صرف یہ ہو گا کہ کوئی بھی وزیر، مشیر یا سرکاری اہلکار اپنے عہدے سے متعلق شعبے سے اپنی ذات، خاندان یا رشتہ دار کو فائدہ نہ پہنچائے اور نہ ہی ایسا کو ئی کاروبار کرے جو اس کے عہدے سے متعلق ہو تاکہ معاشرے میں انصاف اور شفافیت کے تقاضے پورے ہوں اور تمام شعبہ ہائے زندگی کے لوگ اپنے فرائض منصبی پوری دلجمعی سے انجام دے سکیں تاہم انہوں نے ارکان اسمبلی کے خدشات کے ازالے اور قانون کے مسودے کو زیادہ جامع بنانے کیلئے وزیرقانون کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی جس میں معترض ارکان اسمبلی کے علاوہ دیگر اپوزیشن و حکومتی ارکان کی نمائندگی بھی ہوگی جبکہ کمیٹی ڈیڈ لائن کے مطابق اگلے اجلاس تک مسودے میں متفقہ سفارشات اور ترامیم تجویز کرے گی پرویز خٹک نے امید ظاہر کی کہ ہمارے مخلصانہ اقدامات کی بدولت جہاں نظام میں شفافیت اور سادگی آئے گی، کرپشن اور کام چوری کا خاتمہ ہوگا اور معاشرے میں ایمانداری اور محنت کی حوصلہ افزائی ہوگی وہاں غربت، جہالت اور انتہاپسندی کے رجحانات بھی کم ہو کر روشن خیالی اور علمی و تخلیقی رجحانات کو فروغ ملے گا جسکی آج ہمیں شدید ضرورت ہے اور یہی صفات باعزت قوموں کی معراج بنتی ہیں انہوں نے کہا کہ صوبے کی تعمیر و ترقی کیلئے ہماری کوششیں جاری رہیں گی اور ان کے ثمرات سے نہ صرف ہماری آج بلکہ مستقبل کی نسلیں بھی مستفید ہوں گی انہوں نے کہا کہ ہماری قانون سازی کا ایک بنیادی مقصد یہ بھی ہے کہ پالیسیوں کا تسلسل جاری رہے اور بعد کی حکومتیں مصلحتوں کا شکار ہو کر ان قوانین اور پالیسیوں کو نہ بدل سکیں البتہ عوامی فلاح و بہبود کیلئے زیادہ بہتر کام کی کوششیں جاری رکھیں۔

متعلقہ عنوان :