پشاورمیں ڈاکٹروں کے ہڑتال کے باعث سرکاری ہسپتالوں کے اوپی ڈی سمیت دیگر وارڈ اور ڈاکٹروں کے نجی کلینکس بند ،

ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث ہسپتال آئے مریضوں کوشدید مشکلات کاسامنا رہا،صوبائی حکومت کی جانب سے ہیلتھ ایکٹ میں ترمیم پر ڈاکٹروں سراپااحتجاج

ہفتہ 10 جنوری 2015 21:13

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10جنوری2015ء)صوبائی دارلحکومت پشاورمیں ڈاکٹروں کے ہڑتال کے باعث سرکاری ہسپتالوں کے اوپی ڈی سمیت دیگر وارڈ اور ڈاکٹروں کے نجی کلینکس بند رہے،ڈاکٹروں کی ہڑتال کے باعث ہسپتال آئے مریضوں کوشدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑا،پشاور کے تینوں بڑے سرکاری ہسپتالوں کے مسیحاوٴں نے صوبائی حکومت کی جانب سے ہیلتھ ایکٹ 2014 کو نظر انداز کرنے پراحتجاج کرتے ہوئے ہڑتال شروع کردیا ہے ،ہفتہ کے رو ز بھی ڈاکٹروں کے ہڑتال کی وجہ سے شہر کے بڑے سرکاری ہسپتالوں کے اوپی ڈی سمیت دیگر وارڈ اور ڈاکٹروں کے نجی کلینکس بند رہے ، جس کی وجہ سے ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں اور اْن کے لواحقین کوشدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ینگ داکٹرز ایسوسی ایشن ڈاکٹر عالمگیر خان کے مطابق صوبے بھر کے ڈاکٹروں کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے جس میں آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا صدر ایسوسی ایشن نے دھمکی دی ہے کہ اتوار تک مطالبات پورے نہ ہوئے تو پیر سے پورے صوبے میں دنگل ہو گا ینگ داکٹرز ایسوسی ایشن ڈاکٹر عالمگیر خان کے مطابق حکومت بے حسی کا مظاہرہ کر رہی ہے پوسٹ گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ کو ختم کرنا زیادتی ہے حکومت پی جی ایم آئی کو ختم کرنے کی بجائے اس طرح کے مزید نئے ادارے قائم کرے پی جی ایم آئی کو ختم کرنے سے صوبے میں سپیلشسٹ ڈاکٹروں کی کمی ہو جائیگی۔