آٹھ سالوں میں30 ہزار سے زائد سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آ ر پی ایف) کے اہلکار فورس چھوڑ کر بھاگ گئے،

انتہائی خراب حالات میں زندگی گزارنے کی وجہ سے ان کی صحت پر بھی برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں ،رپورٹ

پیر 12 جنوری 2015 20:29

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12جنوری2015ء) مقبوضہ کشمیر اور بھارت کی شورش زدہ ریاستوں میں تعینات بھارتی فورسز بڑے پیمانے پر ذہنی تناؤکا شکار ہیں جس کی وجہ سے پچھلے 8 برس میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کے 30 ہزار 297 اہلکار فورس چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں اس بات کا انکشاف سی آر پی ایف پر تیار کردہ ایک تجزیاتی رپورٹ میں کیا گیا رپورٹ کے مطابق تین لاکھ نفری پر مشتمل سی پی آر ایف میں متعدد اہلکاروں کو شادی شدہ اور گھریلو زندگی میں مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ ان کے بچے بھی بہتر تعلیم حاصل نہیں کر پا رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق انتہائی خراب حالات میں زندگی گزارنے کی وجہ سے ان کی صحت پر بھی برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس فورس کا پچاسی فیصد حصہ ہمیشہ شورش زدہ علاقوں میں تعینات رہتا ہے 37 فیصد نفری 10ریاستوں میں پھیلے نکسلیوں سے لڑ رہے ہیں جبکہ 28 فیصد مقبوضہ کشمیر میں تعینات ہے۔

(جاری ہے)

16 فیصد کو بھارت کی شمال مشرقی ریاستوں میں تعینات کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ اہلکار اپنے خاندانوں کی شادی، غمی اور دیگر مواقعوں پر ساتھ نہیں رہ پاتے جس کی وجہ سے ان میں اکیلے پن کا احساس بڑھ جاتا ہے اور ان کی شادی شدہ زندگی میں خلل پڑنے لگتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 85 فیصد اہلکاروں کو اپنے کنبے ساتھ رکھنے کی اجازت نہیں جس کی وجہ سے ان کے بچوں کی تعلیم پر برا اثر پڑ رہا ہے اور صرف 42 فیصد سی آر پی ایف اہلکاروں کے بچے میٹرک سے آگے پڑھ پاتے ہیں۔ 11.33فیصد بچے گریجویشن تک پڑھتے ہیں جبکہ پوسٹ گریجویش 3.54 فیصد بچے ہی کرتے ہیں۔ ان سب مسائل کی وجہ سے اہلکار شدید ذہنی دباؤ کاشکار رہتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :