بلڈ پریشر کے مریض خوراک میں نمک اور چکنائی کم استعمال کریں ‘ حکماء

منگل 13 جنوری 2015 17:28

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 13 جنوری 2015ء) دورِ حاضر میں ہمیں صحت کے حوالے سے جن امراض نے پریشان کیا ہوا ہے ان میں بلند فشار خون یا بلڈ پریشر ایک انتہائی پریشان کن مسئلہ بن کر سامنے آیا ہے ،اس کے مریضوں میں بھی بڑی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ، بلڈ پریشر کے مرض میں تیزی سے اضافہ کی بڑی وجہ فطرت سے دوری ، ورزش کا فقدان ، پریشانیاں اور جدید طرز زندگی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان طبی کانفرنس کے زیر اہتمام بلڈ پریشر اسباب ، علامات اور تدارک کے عنوان کے تحت منعقدہ ایک طبی مذاکرہ سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کیا جس کی صدارت حکیم محمداعجاز فاروقی چیئرمین بزم قرشی پاکستان نے کی - اس موقع پر حکیم محمد احمد سلیمی ، حکیم محمدافضل میو ، حکیم وسیم انور ، حکیم محمداقبال ، حکیم امجد وحید بھٹی ،حکیم محمد شفیق ، حکیم عبدالرزاق ربانی، حکیم فیصل طاہر صدیقی، حکیم فیصل نواز ہنجرا،حکیم سکندر حیات زاہد اور کئی نامور اطباء کرام نے بھی بلڈ پریشر کی زیادتی کے حوالہ سے اپنے تجربات اور مجربات بیان کیے اور اسے قابل علاج بیماری قرار دیا ۔

(جاری ہے)

چیئرمین شعبہ تحقیق پاکستان طبی کانفرنس ڈاکٹر خالد محمود جنجوعہ نے اس موقع پر بلڈ پریشر کے اسباب پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نمک کی زیادتی ، ورزش کا فقدان ، چکنائی کی زیادتی ، موروثیت،کولا مشروبات کا کثرت استعمال ،سگریٹ و شراب نوشی اور جنک فوڈ بلڈ پریشر کے بنیادی اسباب ہیں اس سے محفوظ رہنے کے لیے السی ،لہسن ،ادرک ، پیاز کے سوپ کا استعمال، متوازن خوراک اور مناسب ورزش ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شربت بزوری کے اجزائے نسخہ کا سفوف استعمال کرنے سے بلڈ پریشر نارمل ہو جاتا ہے اس کے علاوہ پوٹاشیم اور کیلشیم پر مبنی غذاؤں کااستعمال اور نمک سے پرہیز ضروری ہے ۔