حکومت پنجاب نے خواتین کے لئے ملازمت کا کوٹہ 15 فی صد کر دیا ہے جو احسن اقدام ہے، صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر،

خواتین کو ملازمت کیلئے سازگار ماحول فراہم کیا جائے تو وہ ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں،سید ہارون احمد سلطان بخاری

منگل 13 جنوری 2015 22:29

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13جنوری2015ء) صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر و بیت المال سید ہارون احمد سلطان بخاری نے مختلف این جی اوز سے ملاقات میں کہا ہے کہ وویمن ہراسمنٹ ایکٹ 2012حکومت پنجاب کا ایک احسن اقدام ہے جس کے ذریعے ملازمت پیشہ خواتین کو جنسی ہراسگی کی صورت میں مکمل تحفظ فراہم کیا جاتا ہے اور خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے والے عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے اور حکومت پنجاب نے اس ضمن میں پنجاب کے تمام اضلاع میں مرحلہ وار ایک جامع آگاہی پروگرام شروع کیا ہے تاکہ خواتین کو وویمن ہراسمنٹ ایکٹ 2012 بارے آگاہ کیا جائے تاکہ وہ جنسی طور پر ہراساں کرنے والے افراد کے خلاف اپنی شکایات درج کروا کر فوری انصاف حاصل کر سکیں۔

انہوں نے بتایا کہ وویمن ہراسمنٹ ایکٹ2012 بارے آگاہی پروگرام ضلع لیہ، اوکاڑا اور ساہیوال میں ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے منعقد ہو چکا ہے او ر باقی اضلاع میں بھی مرحلہ وار جاری ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں موجود خواتین میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں اگر انہیں ملازمت کے لئے ساز گار اور جنسی ہراسگی سے پاک ماحول فراہم کیا جائے تو وہ ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔

ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ انہیں ملازمتی حقوق اور جنسی ہراسگی کی صورت میں اپنے دفاع بارے آگاہی حاصل ہو۔ خاتون صوبائی محتسب نے کہا کہ حکومت پنجاب نے خواتین کو ہر شعبہ زندگی میں نمائندگی دینے اور انہیں بااختیار بنانے کے لئے ملازمتوں میں کوٹہ 15 فیصد کر دیا ہے جو اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ حکومت خواتین کی بہتری کے لئے کوشاں ہے جبکہ خواتین کی ترقی کے لئے مختلف سکیموں کا آغاز بھی کیا ہے تاکہ خواتین اپنے لئے باعزت روزگار حاصل کر سکیں۔صوبائی وزیر سوشل ویلفیئر نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب خواتین کو ہر شعبہ زندگی میں نمائندگی دینے اور انہیں جنسی ہراسمنٹ سے پاک ملازمتی مواقع فراہم کرنے کے لئے تمام ممکنہ اقدامات کررہی ہے

متعلقہ عنوان :