حکومت مدارس ،مذہبی طبقے کیخلاف جانبدارانہ اقدام سے گریز کرے ،رہنما جمعیت علمائے اسلام،

کوائف جمع کرنے کے نام پر علماء اور طلبہ کو حراساں کرنے کا سلسلہ فوری طور پر روکا جائے،مولانا راشد محمود سومرو ، پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں اسے کمزوری نہ سمجھا جائے،قاری محمد عثمان، جو لوگ مدارس ،مساجد کی رجسٹریشن اور فنڈ بارے فکرمند ہیں انہیں این جی اوز کا فنڈ ،سرگرمیاں کیوں نظر نہیں آتی ہیں، ”تحفظ مدارس وشہید اسلام کانفرنس“ سے خطاب

جمعرات 15 جنوری 2015 21:53

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15جنوری2015ء) جمعیت علمائے اسلام نے حکومت کو انتباہ کیا ہے کہ وہ مدارس اور مذہبی طبقے کے خلاف جانبدارانہ اقدام سے گریز کرے، کوائف جمع کرنے کے نام پر علماء اور طلبہ کو حراساں کرنے کا سلسلہ فوری طور پر روک دیا جائے۔ نبی آخرالزماں صلی الله علیہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخی پر مبنی خاکوں کی اشاعت کے خلاف امت مسلمہ اٹھ کھڑی ہو۔

ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے اصل قاتلوں کو بے نقاب کیا جائے۔ مدارس کے تحفظ کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام کراچی کے تحت جامعہ انوارالعلوم مہران ٹاوٴن کورنگی میں تحفظ مدارس وشہید اسلام کانفرنس سے جمعیت علمائے اسلام کے رہنما مولانا راشد محمود سومرو، قاری محمد عثمان، مولانا عبدالکریم عابد، مولانا نصیرالدین سواتی، مولانا محمد غیاث، احسان الحق ٹکروی اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

جبکہ اس موقع پر مولانا اعجاز مصطفیٰ، مفتی فیض الحق، مولانا نورالحق، قاری غلام رسول ناصر، مولانا فیض الرحمن عابد، مولانا نواز آزاد، مولانا حمادالله شاہ اور دیگر بھی موجود تھے۔ کانفرنس میں شہر کے مختلف علاقوں سے علماء اور طلبہ کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔ مولانا راشد محمود سومرو نے حکومت کی جانب سے مدارس کو نشانہ بنائے جانے کے اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام دشمن عناصر قوتوں کی نظریں مدارس پر لگی ہوئی ہیں جو دراصل اسلام کے خلاف سازش ہے۔

ہم ایسی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ مدارس اور مساجد کی رجسٹریشن اور ان کے فنڈ کے بارے میں فکرمند ہیں انہیں این جی اوز کا فنڈ اور سرگرمیاں کیوں نظر نہیں آتی ہیں۔ علماء نے مدارس کے تحفظ کے لیے پہلے بھی قربانی دی ہیں اور آیندہ بھی دیں گے۔ مدارس کے خلاف کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے انتباہ کیا ہے کہ کوائف نامے جمع کروانے کے نام پر علماء اور طلبہ کو حراساں کرنے کا سلسلہ فوراً بند کیا جائے بصورت دیگر علماء سخت احتجاج پر مجبور ہوں گے۔

مولانا راشد محمود سومرو نے کہا کہ علماء کا مطالبہ ہے کہ ڈاکٹر خالدمحمودسومرو کے اصل قاتلوں کو گرفتار کیا جائے اور انہیں بے نقاب کیا جائے۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ ہم پرامن جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں لیکن ہماری اس پرامن جدوجہد کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ مدارس اور دینی اداروں کے تحفظ کے لیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ اس موقع پر مختلف مقررین اور شرکاء نے قرارداد کے ذریعے فرانسیسی میگزین کی جانب سے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف جمعے کو جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی جانب سے یوم احتجاج کی اپیل کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس احتجاج میں بھرپور شرکت کریں اور اسلام دشمن قوتوں کو منہ توڑ جواب دیں۔

کانفرنس میں ایک قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا گیا ہے کہ ڈاکٹر خالدمحمود سومرو کے اصل قاتلوں کو نہ صرف بے نقاب کیا جائے بلکہ انہیں سرعام پھانسی دی جائے۔

متعلقہ عنوان :