جنرل ہسپتال میں رعشہ اور پارکنسن کے مریضوں کے علاج کیلئے موومنٹ ڈس آرڈر کلینک قائم

جمعہ 16 جنوری 2015 17:22

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 جنوری 2015ء) جنرل ہسپتال میں رعشہ اور پارکنسن کے مریضوں کے لیے پاکستان میں پہلی مرتبہ ڈی بی ایس ٹیکنالوجی کے اجراء کے بعد پٹھوں کے کھچاوٴ کے علاج کے لیے موومنٹ ڈس آرڈرکلینک قائم کردیا گیا ہے۔ جہاں ہر ہفتہ کے دن مریضوں کا طبی معائنہ کیا جائے گا۔اس کلینک کے لیے طبی ماہرین پر مشتمل تین رکنی خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو پروفیسر آف نیوروسرجری ڈاکٹر خالد محمود کی سربراہی میں کام کرے گی جبکہ دیگر ارکان میں نیوروفزیشن ڈاکٹر شاہد مختار اور فزیوتھراپسٹ حافظ اعجاز شامل ہیں۔

پرنسپل پی جی ایم آئی پروفیسر انجم حبیب وہرہ نے بتایا کہ قبل ازیں جنرل ہسپتال میں رعشہ پارکنسن اور اعصاب کی بیماریوں کے علاج کے لیے ڈی بی ایس کا پروسیجر متعارف کروایا گیا تھا جس میں مریض کے دماغ کے متاثرہ حصے میں توانائی پہنچاکربیماری کا علاج کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

اس مقصد کے لیے ایک پیس میکر بیٹری بھی مریض کی جلد کے اندر نصب کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس جدید طریقہ کے تحت ہسپتال میں اب تک متعدد مریضوں کا کامیاب علاج کیا جاچکا ہے اور اب پٹھوں کے کھچاوٴ کے علاج کے لیے قائم کردہ خصوصی کلینک سے مریضوں کے لیے ایک امید کی نئی کرن پیدا ہوگئی ہے اور اس ایسے مریضوں کو اپنے علاج کے لیے بیرون ملک نہیں جانا پڑے گا۔

پروفیسر خالد محمود نے اس مرض کی علامات کے بارے میں روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مریض کے بازو ، ہاتھ اور ٹانگیں کانپتی ہیں اور ٹانگوں میں کھچاوٴ بھی محسوس ہوتا ہے اور اگر مرض شدت اختیار کرجائے تو مریض ایک جگہ پر اپنا سر بھی قابو نہیں رکھ سکتا بلکہ سر مسلسل حرکت کرتا رہتا ہے اور ایسے مریضوں کا دوسروں پر انحصار ہوجاتا ہے اور اپنی بقایا زندگی معذوری کی حالت میں گزار دیتے ہیں۔