وزیراعلیٰ کی زیرصدارت شعبہ صحت میں اصلاحات کے حوالے سے اعلی سطح کا اجلاس ،اہم اقدامات کی منظوری دی گئی،

پنجاب کے نرسنگ سکولوں کو نرسنگ کالجوں کا درجہ دینے کی منظوری، چارسینٹر آف ایکسیلنس نرسنگ کالجوں کے قیام کا اعلان، تین اضلاع میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز کے قیام کے پائلٹ پراجیکٹ کی منظوری ،غیرفعال بورڈآف مینجمنٹ کوتبدیل کرنے کا فیصلہ، ڈسٹرکٹ و تحصیل ہسپتالوں میں ایمرجنسی وارڈز کومرحلہ وار اپ گریڈ کرنے اور علیحدہ پیڈیاٹرک وارڈمختص کرنے کی بھی منظوری دیدی گئی، معیاری اوربہترین طبی سہولتوں کی فراہمی عوام کا حق ہے جو انہیں ہر قیمت پر دیں گے‘ محمد شہبازشریف کا اجلاس سے خطاب

جمعہ 16 جنوری 2015 19:06

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16جنوری۔2015ء ) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی زیرصدارت شعبہ صحت میں اصلاحات کے حوالے سے اعلی سطح کا اجلاس منعقد ہوا جس میں شعبہ صحت کی بہتری کے حوالے سے اہم اقدامات کی منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صوبے کے عوام کو معیاری اوربہترین طبی سہولتوں کی فراہمی ترجیحات میں شامل ہے۔

صحت کا براہ راست تعلق تعلیم،ترقی و خوشحالی سے منسلک ہے ۔ بہترین اورمعیاری صحت عامہ کی سہولتوں کی فراہمی پربھر پور توجہ دینے کی ضرورت ہے او راسی مقصد کو پیش نظر رکھتے ہوئے شعبہ صحت میں انقلابی اصلاحات متعارف کرانے کیلئے تسلسل کے ساتھ اقدامات اٹھائے جائیں گے۔انہوں نے ہدایت کی کہ محکمہ صحت کے حکام صحت عامہ کی سہولتوں کی بہتری کیلئے اہداف کاتعین کر کے ان کے حصول کیلئے دن رات ایک کردیں ۔

(جاری ہے)

ہیلتھ کےئرسسٹم میں اصلاحات متعارف کرانا وقت کی ضرورت ہے۔صحت عامہ کی بہترین سہولتیں یقینی بنانے کیلئے مشترکہ کوششوں اور محنت کیساتھ ٹیم ورک کے طورپر کام کرنا ہوگا۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب کے نرسنگ سکولوں کو اپ گریڈ کرکے نرسنگ کالجوں کا درجہ دینے کی منظوری دیتے ہوئے صوبے میں چارسینٹر آف ایکسیلنس نرسنگ کالجوں کے قیام کا بھی اعلان کیا۔

وزیراعلیٰ نے تین اضلاع میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹیز کے قیام کے پائلٹ پراجیکٹ کی بھی منظوری دی۔اجلاس میں خود مختار طبی اداروں میں قائم غیرفعال بورڈآف مینجمنٹ کوتبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ غیر فعال بورڈکی قطعاًکوئی ضرورت نہیں،بورڈ میں فعال اوراچھی شہرت کی حامل شخصیات کو شامل کیا جائے ۔اجلاس میں صوبے کے ڈسٹرکٹ و تحصیل ہسپتالوں میں ایمرجنسی وارڈز کومرحلہ وار اپ گریڈ کرنے اور علیحدہ پیڈیاٹرک وارڈمختص کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ادویات کی خریداری وتقسیم کے ساتھ معیار کو یقینی بنانے کیلئے مانیٹرنگ کا موثر نظام وضع کیا جائے۔محکمہ صحت میں اوپر سے نچلی سطح تک احتساب کا جامع میکانزم متعارف کرایا جائے۔موثر مانیٹرنگ کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے ڈیجیٹل نظام بنایا جائے ۔ڈاکٹروں،نرسوں اورپیرامیڈیکل سٹاف کی تربیت کے حوالے سے پیشہ وارانہ انداز سے پروگرام مرتب کیا جائے ۔

صوبے کے دوردرازعلاقوں میں فرائض سرانجام دینے والے ڈاکٹرز،نرسز اور پیرا میڈیکل سٹاف کو خصوصی مراعات دینے کے حوالے سے پلاننگ کی جائے او راس ضمن میں جامع سفارشات مرتب کی جائیں-دوردرازعلاقوں کیلئے ڈاکٹروں، نرسوں اورپیرامیڈیکل سٹاف کی بھرتی کا عمل انتہائی شفاف ہونا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ ہسپتالوں میں مشینری اورآلات کو فنکشنل رکھنے کے حوالے سے باقاعدہ منصوبہ بندی کی جائے او راس ضمن میں ہسپتالوں میں خراب ہونیوالی مشینری کو ٹھیک کرنے کیلئے بائیو میڈیکل انجینئرنگ ورکشاپ کے قیام کی منصوبہ بندی کی جائے۔

ہسپتالوں کے ویسٹ کو مناسب طریقے سے تلف کرنے کیلئے پنجاب بھر میں انسینیریٹرز(Incinerators)لگائے جائیں اور اس نظام کو آؤٹ سورس کیا جائے-انہوں نے کہاکہ صحت عامہ کی سہولتوں کی فراہمی کے حوالے سے لیڈی ہیلتھ ورکرزکا کرداراہمیت کا حامل ہے ،اس ضمن میں مربوط پروگرام تشکیل دیا جائے۔ہسپتالوں میں ڈاکٹروں اورنرسوں کی تعدادکی شرح مریضوں کی تعدادکے حوالے سے مناسب ہونی چاہیے۔

ہسپتالوں میں حاضری کو یقینی بنانے کیلئے بائیو میٹرک نظام متعارف کرایا جائے ۔وزیراعلیٰ نے شعبہ صحت میں اصلاحات کے پروگرام پر تیز رفتاری سے پیش رفت کے حوالے سے سٹیرنگ کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ محکمہ صحت میں اصلاحات کے جامع پروگرام کے بارے میں خود ماہانہ دو بارمیٹنگ کروں گا۔ہسپتالوں میں معیاری اوربہترین طبی سہولتوں کی فراہمی عوام کا حق ہے جو انہیں دیں گے اور اس ضمن میں ہیلتھ منیجرز پر بھی صحت عامہ کے حوالے سے بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ صحت عامہ کی سہولتوں کی بہتری کیلئے ہر طرح کے وسائل حاضر ہیں ۔صحت عامہ کی سہولتوں کی بہتری کیلئے نئے عزم کے ساتھ انقلابی اقدامات کا آغاز کیا جارہا ہے او رمجھے امید ہے کہ ہم سب کی مشترکہ کاوشوں سے عوام کوحقیقی معنوں میں ریلیف ملے گا اور شعبہ صحت میں بہتری آئے گی اور صحت مند پنجاب کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا-سیکرٹری صحت پنجاب اور سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے سربراہ نے شعبہ صحت میں اصلاحات متعارف کروانے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی-صوبائی وزراء میاں مجتبیٰ شجاع الرحمان،ذکیہ شاہنواز،مشیر صحت خواجہ سلمان رفیق،مشیراقتصادی امور ڈاکٹر اعجاز نبی، پارلیمانی سیکرٹری صحت خواجہ عمران نذیر،اراکین اسمبلی رانا ثناء اللہ ،ڈاکٹر نادیہ عزیز، شہبازاحمد،عدنان فرید، مخدوم ہاشم جوان بخت، چیف سیکرٹری،متعلقہ سیکرٹریز،طبی ماہرین اوراعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :