ایبولا وائرس ختم نہیں ہوا ‘وبا کی شدت میں کمی ضرور آئی ہے ‘اقوام متحدہ

پیر 19 جنوری 2015 13:14

برسلز(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جنوری 2015ء)اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ ایبولا وائرس ختم نہیں ہوا ‘وبا کی شدت میں کمی ضرور آئی ہے ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اقدام متحدہ کے ایبولا وائرس کے امور کے کوآرڈینیٹر ڈیونا بارو نے بتایا کہ مغربی افریقہ میں جان لیوا ایبولا وائرس سے اب تک 8ہزار 4سو سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مرض پر قابو پانے کی جدوجہد اختتام پذیر نہیں ہوئی تاہم اب یہ اپنی بلند ترین سطح سے نیچے آنا شروع ہوگیا ہے انہوں نے کہا کہ اگر اس حوالے سے موجودہ اصولوں اور طریقہ کار پر عمل درآمد جاری رکھا گیا تو صورتحال مزید بہتر ہو جائیگی۔

یاد رہے کہ ایبولا وائرس متاثرہ شخص کی جسمانی رطوبتوں کے ذریعے دوسرے لوگوں تک پھیل سکتا ہے اس سے ابتدا میں زکام جیسی علامات ظاہر ہوتی ہیں اور بعد میں آنکھوں اور مسوڑھوں سے خون رسنا شروع ہو جاتا ہے جسم کے اندر خون جاری ہو جانے سے اعضا متاثر ہو جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

وائرس سے متاثرہ 90 فیصد تک لوگ ہلاک ہو جاتے ہیں۔گزشتہ ہفتے لائیبریا میں دو روز ایسے بھی تھے جب ایک بھی نیا مریض سامنے نہیں آیا لائبیریا میں جون 2014 کے بعد یہ پہلی بار کوئی ایسا دن گزرا جس دن ایبولا وائرس کا مریض سامنے نہیں آیا مالی میں ایبولا کا پہلا مریض اکتوبر 2014 میں سامنے آیا تھا جب پڑوسی ملک گنی سے تعلق رکھنے والا ایک بچہ وائرس کا شکار ہو کر زندگی کی جنگ ہار گیامالی میں ایک وقت میں تین سو لوگوں کی نگرانی کی جا رہی تھی۔