لہسن کی فصل کو مختلف بیماریوں اور کیڑے مکوڑوں کے حملے سے بچانے کے لیے جڑی بوٹیوں کو فوری تلف کریں،زرعی ماہرین

پیر 19 جنوری 2015 15:18

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جنوری 2015ء) لہسن کی فصل میں گوڈیاں نہ کرنے سے پتوں کے جھلساؤ کی بیماری کا حملہ ہوسکتاہے۔ لہذا لہسن کی فصل کو مختلف بیماریوں اور کیڑے مکوڑوں کے حملے سے بچانے کے لیے جڑی بوٹیوں کو فوری تلف کریں۔کاشتکار تین سے چارگوڈیاں کریں اور جڑی بوٹیوں کو بروقت تلف کرنے میں کسی کوتاہی کا مظاہرہ نہ کریں ۔ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے زرعی ماہرین نے اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔

19 جنوری 2015ء کو بتایا کہ لہسن کی فصل میں پتوں کے جھلساؤ کی بیماری کے حملے سے پتے اوپر سے سوکھنے لگتے ہیں ۔ بیماری شدت اختیار کرتی ہے تو تمام پتے خشک ہوجاتے ہیں اس طرح لہسن کی گٹھلیوں کا سائز چھوٹا رہ جاتا ہے اور فصل کو شدید نقصان ہوتا ہے اس بیماری کی علامت اگرچہ کورے کے نقصان سے ملتی جلتی ہے لیکن اس بیماری کے جراثیم زیادہ نقصان دہ ہوتے ہیں۔

(جاری ہے)

ارغوانی جھساؤ کے حملہ سے پتوں پر ہلکے جامنی رنگ کے دھبے پڑ جاتے ہیں ۔ بیج پیدا کرنے والی ڈنڈی گل سڑ جاتی ہے۔ اسی طرح روئیں دار پھپھوندی کے حملہ سے پتوں پر زردی مائل پیلے رنگ کے دھبے نظر آتے ہیں اور بیماری کا حملہ شدید ہونے پر تمام پتے سوکھ جاتے ہیں۔ ان بیماریوں کے تدار ک کے لیے محکمہ زراعت توسیع وپیسٹ وارننگ کے مقامی عملہ کی مشاورت سے پھپھوند کش زہروں4سے6دن کے وقفہ سے سپرے کریں۔

پندرہ دن کے وقفہ سے آبپاشی کا سلسلہ جاری رکھیں ۔لہسن کی فصل پر تھرپس کے بالغ وبچے حملہ آور ہوکر پتوں کا رس چوستے ہیں جس سے پتے چڑ مڑ ہوجاتے ہیں اور بعد میں خشک ہوکر گر جاتے ہیں۔حملہ شدہ پودے پوتھیاں نہیں بناتے جس سے پیداوار میں نمایا ں کمی ہوجاتی ہے ۔تھرپس کے حیاتیاتی تدارک کے لیے پودوں کو سوکا نہ آنے دیں کیونکہ خشک موسمی حالات میں اس کا حملہ بڑھ جاتا ہے۔تھرپس کے کیمیائی تدارک کے لیے گوڈی کے علاوہ مناسب کیڑے مار زہر کا سپرے کریں۔