سپریم کورٹ؛ گنے کی قیمتوں میں اضافے بارے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف شوگر ملز مالکان کی اپیلیں سماعت کیلئے منظور

منگل 20 جنوری 2015 15:43

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20 جنوری 2015ء ) سپریم کورٹ نے کاشتکاروں کی جانب سے گنے کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف شوگر ملز مالکان کی اپیلیں سماعت کے لئے منظور کرلیں اور اپیلوں پر سندھ حکومت سمیت فریقین سے فروری کے دوسرے ہفتے تک جواب طلب کیا ہے ۔ جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آئین و قانون کے مطابق کاشتکاروں سمیت عوام الناس کو ریلیف فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے کاشتکاروں سمیت کسی کا نقصان نہیں ہونا چاہیے پاکستان ایک زرعی ملک ہے مگر زرعی معاملات میں مناسب پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے اراضی بنجر پڑی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے یہ ریمارکس منگل کے روز دیئے ہیں جبکہ جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے شوگرملز مالکان کی سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف دائر اپیلوں کی سماعت کی اس دوران سندھ حکومت کی جانب سے بتایا گیا کہ سندھ اس بات پر مکمل راضی ہے کہ اگر فریقین باہم رضا مند ہوں تو وہ گنے کی فی من قیمت 170 روپے کرنے کو تیار ہیں جبکہ سابقہ نوٹیفکیشن میں انہوں نے قیمت 152روپے فی من مقرر کررکھی ہے تاہم کاشتکار چاہتے تھے کہ یہ قیمت 182 روپے فی من مقرر کی جائے جبکہ شوگر ملز مالکان چاہتے ہیں کہ اگر گنے کی قیمت بڑھانی ہے تو اس شرح سے چینی کی قیمت بھی بڑھائی جائے شوگر ملز مالکان کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ اخراجات زیادہ ہیں جبکہ چینی کی قیمت کم رکھی گئی ہے جس سے شوگر ملز دیوالیہ ہوسکتی ہے نقصان در نقصان تو نہیں اٹھایا جاسکتا ملکی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بیرون ملک بھی چینی نہیں بھجوائی جارہی ہے اس لئے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور چینی کی قیمت میں اضافہ کے احکامات جاری کئے جائیں جس پر عدالت نے اپیل سماعت کے لیے منظور کرلیں اور فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کیا ہے اور فروری کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کردی کاشتکاروں کی جانب سے اکرام چوہدری ایڈووکیٹ پیش ہوئے

متعلقہ عنوان :