سندھ ہائی کورٹ نے مضر صحت اشیاء کی فروخت کے حوالے سے سیکرٹری صحت اور دیگر سے جواب طلب کرلیا

بدھ 21 جنوری 2015 17:11

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 جنوری 2015ء) سندھ ہائی کورٹ نے مضر صحت گھی ،تیل ،مشروبات ،ادویات اور کھانے پینے کی اشیاء میں ملاوٹ کے حوالے سے دائر درخواست پر سیکرٹری صحت سندھ ،سیکرٹری فوڈ ،وفاقی حکومت اور دیگر فریقین سے دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ۔کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عقیل احمد عباسی اور جسٹس جنید غفار پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ۔

(جاری ہے)

درخواست گذار رانا فیض الحسن نے موقف اختیار کیا تھا کہ شہر بھر میں مضرصحت گھی ،تیل ،دودھ ،لیموں پانی کے ساشے ،آٹا ،چائے کی پتی اور دیگر اشیاء بے دریغ طریقے سے مافیا فروخت کررہی ہے ۔حکومت سندھ ،کمشنر کراچی اور دیگر ان مافیاز کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں ۔حکومت نے فوڈ ایکٹ 1960کے تحت آج تک مینوفیکچررز کمپنیز کو عملدرآمد پر پابند نہیں کیا ۔

عدالت سے استدعا ہے کہ مضر صحت فروخت ہونے والی تمام چیزوں پر پابندی عائد کی جائے ۔کمشنر کراچی ،حکومت سندھ اور دیگر فریقین کو پابند کیا جائے کہ روزانہ کی بنیادوں پر ہول سیل مارکیٹوں اور بچت بازاروں کا دورہ کرکے مضر صحت چیزوں کی فروخت کی روک تھام کرنے کے اقدامات کریں ۔عدالت نے نوٹسز جاری کرتے ہوئے فریقین سے دو ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ۔

متعلقہ عنوان :