پٹرول بحران کی وجہ سے دہشتگردی کے خاتمہ کی تحریک کو حکومتی نااہلی اور بد انتظامی کی وجہ سے دوسرا جھٹکا لگایا گیاہے،لیاقت بلوج،

سانحہ پشاور کے المناک واقعہ کے بعد قومی اتفاق رائے کو مخصوص طبقہ ملک کو سیکولر بنانے کے لیے انتشار اور فساد کا شکار کررہاہے ،وفد سے گفتگو

بدھ 21 جنوری 2015 20:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21جنوری2015ء) سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ دینی جماعتوں میں سیاسی ، انتخابی محاذ پر مختلف نقطہ نظر ہو سکتے ہیں لیکن دینی ، نظریاتی اسلامی تہذیبی محاذ پر سب ایک ہی نقطہ نظر رکھتے ہیں ۔ جماعت اسلامی 22 جنوری کو جمعیت علمائے اسلام (ف) کے لاہور میں قومی سیمینار میں شرکت کرے گی ۔

سانحہ پشاور کے المناک واقعہ کے بعد قومی اتفاق رائے کو مخصوص طبقہ ملک کو سیکولر بنانے کے لیے انتشار اور فساد کا شکار کررہاہے ۔ تمام دینی جماعتیں ملک سے ہر نوعیت کی دہشتگردی کے خاتمہ ، پاکستان کے دینی نظریاتی کردار کے تحفظ کے لیے یک آواز یک جان ہیں ۔ مساجد ، منبر ومحراب اور مدارس کی ہر قیمت میں حفاظت کی جائے گی ۔ امریکی یورپی تہذیب اور ایجنڈے کے لیے پاکستان میں کوئی جگہ نہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے مولانا عبدالغفور حیدری کی سربراہی میں آنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ وفد میں مولانا محمد امجد خان ، قاری نذیر احمد بھی شریک تھے ۔ جماعت اسلامی کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر فرید احمد پراچہ ، سیدو قاص جعفری ، شاہد اسلم ملک ، احمد سلمان بلوچ بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ پٹرول بحران کی وجہ سے دہشتگردی کے خاتمہ کی تحریک کو حکومتی نااہلی ، بے تدبیری اور بد انتظامی کی وجہ سے دوسرا جھٹکا لگایا گیاہے ۔

افواج پاکستان کے افسر اور جوان قومی سلامتی کے لیے جانیں قربان کر رہے ہیں ۔ اس مرحلہ پر جمہوری حکومت کی ذمہ داری ہے کہ قومی اتفاق رائے برقرار رکھے ، حکومت گڈ گورننس کے ذریعے عوام کو معاشی دہشتگردی سے بچائے اور پاکستان کے اسلامی دینی نظریاتی محاذ کی حفاظت کرے لیکن نوازشریف حکومت تینوں محاذوں پر اپنا فرض ادا کرنے میں بری طرح ناکام ہے ۔

2013 ء کے انتخابات کے بعد حکومت کا شیرازہ بکھرا ہواہے ۔ حکومت اندرونی سازشوں میں گھری ہوئی ہے ۔ لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ خواجہ سعد رفیق نے وضاحت کی کہ پاکستان ریلوے پی ایس او کا ڈیفالٹر نہیں ۔ میڈیا میں ایسی خبریں غلط فہمی کی بنیاد پر آئی ہیں ، پاکستان ریلوے اپنی پوزیشن کی وضاحت کر رہی ہے ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ 23 جنوری کو اسلام آباد میں شان مصطفےٰ ریلی کی قیادت امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کریں گے اور لاہور میں ہونے والی جمعیت علمائے اسلام کی تحفظ ناموس رسالت ریلی میں لیاقت بلوچ شرکت کریں گے ۔

25 جنوری کو کراچی میں شان مصطفےٰ ریلی کی قیادت سراج الحق اور لاہور میں ہونے والی شان مصطفےٰ ریلی کی قیادت لیاقت بلوچ اور تمام دینی سیاسی سماجی وکلاء اور اقلیتوں کے قائدین کریں گے ۔ دریں اثنا لیاقت بلوچ نے توکل اللہ ورک سابق ممبر قومی اسمبلی، چاندی نگرکی وفات پر اور پرویز ملک صدر مسلم لیگ ن لاہور کی خوشدامن اور شائستہ ملک کی والدہ کی وفات پر تعزیت کی ۔

متعلقہ عنوان :