وزیر اعظم 23جنوری کو یوم عشق رسول منانے کا اعلان کریں ، قومی سیرت کونسل کا مطالبہ ،

قومی میلاد النبی کانفرنس کا اعلامیہ آزادی اظہار کی ایک حد ہے جہاں کسی کے جذبات مجروح نہ ہوں ، نیئر حسین بخاری، محمد عربی کی سیرت کو اپنانے میں ہی تمام پریشانیوں کا حل ہے، پیر امین الحسنات، ہم سب کو مناموس رسالت کے لئے اکٹھا ہونا ہوگا : مولانا سمیع الحق

بدھ 21 جنوری 2015 21:07

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21جنوری2015ء ) دنیا کے مختلف فورم پر یہ مئو قف اختیار کرنا چاہئے کہ آزادی اظہار کی ایک حد ہے جہاں کسی کے جذبات مجروح نہ کئے جائیں ا ن خیالات کا اظہار چیئرمین سینیٹ سید نیئر حسین بخاری نے قومی سیرت کونسل کے زیر اہتمام منعقدہ چوتھی سالانہ قومی میلاد النبی کانفرنس میں کیا انہوں نے حضور اکرم کی حیات مبارکہ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ صدق و امانت ایمان کی معراج ہے اسی لئے محمد عربی نے تبلیغ اسلام سے پہلے معاشرے میں اپنا اعتماد قائم کیا جس کی بنیاد گفتار پر نہیں کردار پر استوار ہے انہوں نے کہا کہ مغربی دنیا پاکستان سے تقاضے کر رہی ہے جن میں سے ایک تقاضا سزائے موت پر پابندی بھی ہے مگر سزائے موت خدائی قانون ہے جسے کوئی پارلیمنٹ تبدیل نہیں کر سکتی اس موقع پر وزیر مملکت برائے مذہبی امور صاحبزادہ پیر امین الحسنات نے کہا کہ اگر حضور اکرم کی سیرت پر حملہ ہو تو ہمیں چاہئے کہ ہم سیرت پر عمل کریں اور اسے عام کرنے میں اپنا کردار ادا کریں تاکہ جب گستا خ رسول مسلما نوں کو نبی اکرم کے اسوہ حسنہ پر چلتا ہوئے دیکھیں گے تو ان کے ناپاک ارادے ناکام ہو جائیں گے انہوں نے محمد عربی کی سیرت کو اپنانے میں ہی تمام پریشانیوں کا حل قرار دیتے ہوئے کہا کہ احتجاج ایسا نہ ہو جس سے ملکی املاک کو نقصان پنہچے بلکہ ایسا کام کریں جس سے دشمن کو پریشانی ہو اس موقع پر امیر جمیعت علما ء اسلام مولانا سمیع الحق نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پشاور میں کئی معصوم بچے دہشت گردوں کی درندگی کا نشانہ بنے مگر کوئی بھی مسلم یا غیر مسلم سربراہ یہاں مذمت کرنے نہیں آیا مگر افسوس کے فرانس میں جب گستاخوں کو واصل جہنم کیا گیا تو کئی اسلامی ممالک کے سر براہان بھی ملین مارچ میں شامل ہوئے مسلمان حکمرانوں کو چاہئے تھا کہ اکٹھے ہو کر ریلیاں نکالتے انہوں نے کہا کہ عالم کفر ہمارے تہزیب و تمدن کو مٹانے کے در پے ہے جبکہ ہمارے سکالرز ،سیاسی پارٹیاں اور اسلامی ممالک کے حکمران یورپ کے ساتھ کھڑے ہیں اس موقع پر صدر جمیعت علما ء پاکستان شاہ اویس نورانی نے حکومت کو شدید تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وزارت خارجہ کی جانب سے گستاخانہ خاکے شائع کرنے والوں کے خلاف ایک خط تک نہیں لکھا گیا اس موقع ناظم اعلیٰ جماعت اہلسنت پیر سید ریاض حسین شاہ نے کہا کہ اھمد کے کردار کا اعجاز خود قرآن حکیم ہے جس کی حفاظت کا ذمہ خود اللہ نے اپنے ذمہ لیا ہے انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ کانفرنس سے آگے بڑھ کر عملی طور پر سیرت کو اپنایا جائے انہوں نے کہا کہ حکومتی سطح پر احتجاجی ریلی نکالی جائے جس کی قیادت وزیر اعظم پاکستان کریں جبکہ صوبائی وزرا ئے اعلیٰ بھی ریلیوں کی قیادت کریں،سابق آئی جی موٹر ویز ذو الفقار چیمہ نے کہا کہ حضور نے مبلغین اور حق کا پیغام پھیلانے والوں کو ایک جامع حکمت عملی دی کہ حق کی دعوت دینے سے پہلے اپنے کردار کا اعلیٰ نمونہ پیش کیا جائے مکہ کے وہ تاجر جو حضور کے سخت ترین جانی دشمن تھے جب وہ تجارتی دوروں پر جاتے تو اپنا منہگا ترین مال و متا ع حضور کے پاس ہی رکھواتے تھے ، مجلس وحدت مسلمین کے شعبہ سیا سیات سید ناصر شیرازی نے کہا کہ حضور نے جانوروں کے بھی حقوق کی پاسداری کی درختوں کے حقوق کا پاس رکھا ، خواتیس اور غلاموں کے حقوق کی تلقین بھی کی اور آج ہم میں سے کچھ لوگ جب کلمہ گو مسلمان کی گردن کاٹتے ہیں اور اللہ اکبر کا نعرہ لگاتے ہیں تو اسلام کا چہرہ مسخ ہوتا ہے اس موقع پر چیئرمین قومی سیرت کونسل صاحبزادہ پیر نو ر الحق قادری نے تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کیا جبکہ کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ بھی پیش کیا جس کے مطابق حضور اکرم کی حرمت و ناموس ہر مسلمان کے لئے جان و مال اور اولاد سے عزیز تر ہے ،پوپ فرانسیس کی طرف سے اظہار رائے کی حدود متعین کرنے اور توہین مذاہب کو تحفظ دینے کے بیان کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ،اقوام متحدہ ایسا بین الاقوامی قانون بنائے کہ مذاہب کی توہین کو انتہا پسندی اور دہشت گردی کرار دیا جائے ،حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ 90کے قریب کا لعدم تنظیموں کے نام بدل کر کام جاری رکھگنے کی وضاحت کریں ،23جنوری جمعتہ المبارک کو وزیر اعظم پاکستان یوم عشق رسول منانے کا اعلان کریں

متعلقہ عنوان :