کمیشن کی خاطر محکمہ صحت سندھ نے یرقان کی دوا تین سو فیصد قیمت پر خرید لی‘ پاکستان اکانومی واچ

جمعرات 22 جنوری 2015 17:02

لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 جنوری 2015ء) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ محکمہ صحت سندھ میں چند کالی بھیڑوں نے کمیشن کی خاطر تمام مروجہ قوانین اور غریب مریضوں کے مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے یرقان جیسے موزی اور جان لیوا مرض کی دوا دو من پسند کمپنیوں سے تین گنا قیمت میں خرید لی۔اس ڈیل میں مبینہ طور پر کروڑوں روپے کمیشن لیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ہیپی ٹائٹس بی اور سی کے غریب مریضوں کے مفت علاج کیلئے اڑتالیس ہزار انجیکشنوں کی خریداری کی اشتہارکے بعد اچھی شہرت رکھنے والی متعدد فارما کمپنیوں نے کوٹیشن بھیجیں مگر Hepatitis Prevention and Control Program کے ارباب اختیار نے تمام کمپنیوں کو مسابقت سے نکالنے کیلئے لولے لنگڑے جواز تراشے گئے اور دوپسندیدہ کمپنیوں جنکی دوا کی قیمت دیگر کمپنیوں سے تین سو فیصد تک زیادہ تھی کو پچھلی تاریخ ٹھیکہ دے دیا ۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ محکمہ صحت سندھ نے ذاتی فائدے کیلئے آٹھ کروڑ میں دستیاب دوا کی خریداری پر چوبیس کروڑ خرچ کر کے حکومت اور مریضوں کو نقصان پہنچایا۔ چوبیس کروڑ میں 48 ہزار کے بجائے ایک لاکھ چوالیس ہزار انجیکشن خریدے جا سکتے تھے۔ڈاکٹر مغل نے کہا کہ جن دو کمپنیوں کو ٹھیکہ دیا گیا ہے ان میں سے ایک کے خلاف درجنوں ممالک میں کریشن کے مقدمات چل رہے ہیں اور کئی مقدمات میں سزا بھی ہو چکی ہے مگر کمیشن کی خاطر اسے ترجیح دی گئی۔جن کمپنیوں کو دھوکہ سے خریداری کے پراسس سے نکالا گیا انھوں نے انصاف کی خاطر قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ کرتے ہوئے شاہد میمن انڈوکیٹ کے زریعے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔

متعلقہ عنوان :