انسداد پولیو،اسلامی یونیورسٹی میں نیاگ کا اجلاس،

حکومت ملک کو پولیو سے پاک بنانے کے لیے پر عزم ہے، عائشہ رضا فارق، پولیو کے خاتمے کے اقدامات کو مزید تیز کر دیا گیا ہے، دور دراز کے علاقوں اور پولیو سے زیادہ متاثر علاقوں میں یونین کونسل سطح پر آگاہی پروگرام شروع کیے جائیں، پولیو کے خاتمے میں علماء کا کردا رکلیدی ہے،خطاب

جمعرات 22 جنوری 2015 18:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔22جنوری۔2015ء) وزیر اعظم کی فوکل پرسن برائے انسدادپولیو، عائشہ رضا فاروق نے کہاہے پولیو کے خاتمے میں سب سے بڑی رکاوٹ دہشت گردی ہے جس کے سدباب کے لیے حکومت نے آپریشن ضرب عضب کا حتمی فیصلہ کیا ہے اور امید ہے کہ اس کی کامیابی کے بعد پر امن حالات پولیو کے خاتمے میں کارگر ثابت ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسلامی مشاورتی گروپ (نیاگ) کے چوتھے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا جو کہ جمعرات کے روز بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے فیصل مسجد کیمپس میں جامعہ کے ذیلی ادارے اقبال بین الاقوامی ادارہ برائے تحقیق و مکالمہ (آئی آر ڈی) کے زیر اہتمام منعقد کیا گیا، اجلاس میں اسلامی یونیورسٹی کے قائم مقام صدر ڈاکٹر محمد بشیر خان کے علاوہ سیکرٹری جنرل وفاق المدارس ، قاری محمد حنیف جالندھری، آئی آر ڈی کے ڈائریکٹر پروگرامز طالب حسین سیال ، دارالعلوم کراچی کے زبیر عثمانی ،نمائندہ یونیسف رابعہ امجد، نمائندہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ڈاکٹر محمداعظم خان، ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل دعوة اکیڈمی ڈاکٹر امتیاز ظفرسمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس کے شرکاء نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پولیو کے خاتمے میں میڈیا کے کردار کو مزید بڑھایا جائے اور ایسے علماء جن کو پولیو ویکسین اور ویکسنیشن کے عمل پر تحفظات ہیں ان سے رابطہ قائم کر کے ان کو اعتماد میں لیا جائے جبکہ دور دراز کے علاقوں اور پولیو سے زیادہ متاثر علاقوں میں یونین کونسل سطح پر آگاہی پروگرام شروع کیے جائیں۔ اجلاس میں عائشہ رضا فاروق نے بتایا کہ پولیو کے خاتمے بارے ایک خصوصی اجلاس میں وزیر اعظم نے ہدایات جاری کی ہیں کہ انسداد پولیو کے لیے عملی اقدامت اٹھائے جائیں جبکہ انہوں نے اس مقصد کی ترجیحی تکمیل کے لیے خصوصی کابینہ کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جس میں وزرائے داخلہ و دفاع کو بھی شامل کیا گیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ پولیو کے خاتمے کے اقدامات کو مزید تیز کر دیا گیا ہے اور ڈھائی سال کے بعد پہلی بار وزیرستان میں ویکسینیشن کا عمل دوبارہ شروع کیا گیا ہے ۔

وزیر اعظم کی فوکل پرسن کا کہنا تھا کہ پولیو کے خاتمے میں علماء کا کردا رکلیدی ہے اور حکومت اب تک پولیو سے آگاہی بارے خصوصی پروگراموں میں 550 علماء کو اس ضمن میں تربیت بھی دے چکی ہے ۔ دوران اجلاس اسلامی یونیوسٹی کا تعارف بیان کرتے ہوئے ڈاکٹر بشیر خان نے بتایا کہ جامعہ اب تک پولیو آگاہی و خاتمے کے سلسلے میں 25 کے قریب سیمینار، ورکشاپ اور کانفرنسوں کا انعقاد کر چکی ہے جو کہ کوئٹہ اور دیگر دور دراز علاقوں سمیت ملک بھر میں منعقد کی گئیں ۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اسلامی یونیورسٹی مستقبل میں بھی پولیو کے خاتمے میں اپنا کردار بھرپور طریقے سے اداکرتی رہے گی۔ ڈاکٹر طالب حسین سیال نے اجلاس میں بتایا کہ اقبال بین الاقوامی ادارہ برائے تحقیق و مکالمہ کے زیر اہتمام کئی ایک پروگرام پولیو کے خاتمے و آگاہی بارے ترتیب دیے جا چکے ہیں جبکہ جامعہ کی شریعہ اور دعوہ اکیڈمیوں میں زیر تربیت 120 آئمہ و علماء کو پولیو کے حوالے سے تربیتی ورکشاپس کرائی جا چکی ہیں ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اسلامی یونیورسٹی کی دعوہ اکیڈمی نے حفظان صحت کے عنوان پر ایک خصوصی نمبر بھی شائع کیا ہے جس میں پولیو کے خاتمے ، آگاہی اور روک تھام کے حوالے سے مفید مضامین اور جید علماء کے پولیو دیکسینیشن کے حق میں فتاوی بھی شامل کیے گئے ہیں۔ شرکاء کو نمائندہ WHO کی جانب سے بتایا گیا کہ اس وقت دنیا بھر میں 400 سے زائد پولیو کیسز کی شناخت ہوئی ہے جن میں سے 306 پاکستان میں سامنے آئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں پولیو کے خاتمے میں سب سے بڑی رکاوٹ سیکورٹی چیلنجز ہیں۔ اس موقع پر قاری حنیف جالندھری نے اس بات پر زور دیا کہ پولیو کے خاتمے کے حق میں دیے گئے جید علماء کے فتاوی کو باقاعدہ شائع کر کے عوام الناس تک پہنچایا جائے جس سے عوام کو اعتماد میں لینے میں مدد ملے گی۔ اجلاس کے آخر میں ڈاکٹر محمد بشیر خان کی جانب سے عائشہ رضا فاروق کو دعوہ اکیڈمی کا حفظان صحت کے عنوان سے شائع کردہ خصوصی نمبر بھی پیش کیا گیا ۔ یاد رہے کہ اسلامی یونیورسٹی کو قومی اسلامی مشاورتی گروپ کا سیکرٹریٹ بنایا گیا ہے اور یونیورسٹی پولیو کے خاتمے اور آگاہی بارے کئی ایک کانفرنسز ، سیمینار اور ورکشاپس کا انعقاد کر چکی ہے ۔

متعلقہ عنوان :