قائدملت جعفریہ پاکستان کی کال پر گستاخانہ خاکوں کے خلاف ملک بھر میں یوم احتجاج منایا گیا ،

ملک بھر کے تمام بڑے ،چھوٹے شہروں میں تمام مساجد جمعہ میں خطبہ نماز میں شدید احتجاج کیا گیا ، احتجاجی ریلیاں نکالی گئی، فرانسیسی جریدے کے خلاف گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف قرار دادیں پاس کی گئی

جمعہ 23 جنوری 2015 20:36

راولپنڈی/اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔23جنوری۔2015ء) قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کی ہدایت پر فرانسیسی جریدے میں محسن انسانیت ،سرور کائنات حضرت محمد گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف آج ملک بھر کے تمام بڑے چھوٹے شہروں میں تمام مساجد میں خطبہ نماز جمعہ میں شدید احتجاج کیا گیا اور احتجاجی ریلیاں و مظا ہرے کئے گئے اور فرانسیسی جریدے کے خلاف گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف قرار دادیں پاس کی گئی۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے صحافیوں کو بتایا کہ فرانسیسی جریدے میں شائع ہونیوالے گستاخانہ خاکوں پر جمعہ کو کراچی ،لاہور ،پشاور ،کوئٹہ ،ملتان ،ڈیرہ غازی خان ، مٹیاری، ہالہ،سعید آباد، گلگت بلتستان ،آزاد کشمیر ، سمیت ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں شان رسالتمیں گستا خانہ خاکوں کے خلاف جمعہ کوملک گیریوم احتجاج منایا گیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مظاہرین نے ہاتھوں میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف ہاتھوں پلے کارڈ ،بینرز اور پینا فیلکس اُٹھائے ہوئے تھے جس پر فرانسیسی جریدے کے خلاف نعرے درج تھے ۔علامہ عار ف حسین واحدی مرکزی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ مسلمانوں کو خواب غفلت سے بیدار ہونا ہوگا، فرانسیسی جریدے نے اہانت کرکے اپنی جہالت کا ثبوت دیا ہے، او آئی سی اور اقوام متحدہ بھی اپنا کردار ادا کرے۔

اس موقع پر علامہ عارف حسین واحدی نے کہا کہ فرانسیسی جریدے کی اس گستاخی سے صرف مسلمانوں کی نہیں ہر اس شخص کی دل آ زاری ہوئی ہے جو انسانیت سے محبت کرتا ہے کیوں حضور اکرم کا اسوہ حسنہ تمام انسانیت کیلئے مشعل راہ ہے اور اسلام نے احترام انسانیت و امن و آشتی کا درس دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فرانسیسی جریدے کی اہانت آزادی اظہاررائے نہیں بلکہ انتہاء پسندی اور جہالت کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کو اقوا م متحدہ میں اٹھایا جائے جبکہ یو این او سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ انبیائے کرام کے تقدس کیلئے قانون سازی کرے۔نیز او آئی سی بھی اپنی معنی خیز خاموشی کو چھوڑ کر ان معاملات میں اپنا کردار اداکرئے۔