بہاریہ مکئی کی بڑی اہمیت ہے ۔بارانی علاقوں میں بہاریہ مکئی کی ڈرل سے کاشت کے لئے شرح بیج 12تا 15کلو گرام فی ایکڑ رکھی جائے۔ فی ایکڑ شرح بیج کا انحصار بیج کے اُگاوٴ، صحت، وزن اور طریقہ کاشت پر ہوتا ہے۔ بہاریہ مکئی کے آبپاش علاقوں کے کاشتکار وٹوں پر مکئی کی کاشت کی صورت میں شرح بیج 8 تا 10 کلو گرام فی ایکڑ استعمال کریں،محکمہ زراعت پنجاب

ہفتہ 24 جنوری 2015 14:16

راولپنڈی/ اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جنوری 2015ء)محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے ترجمان کے مطابق بہاریہ مکئی کی بڑی اہمیت ہے کیونکہ اس کی فی ایکڑ پیداوار زیادہ ہوتی ہے۔بارانی علاقوں میں بہاریہ مکئی کی ڈرل سے کاشت کے لئے شرح بیج 12تا 15کلو گرام فی ایکڑ رکھی جائے۔ فی ایکڑ شرح بیج کا انحصار بیج کے اُگاوٴ، صحت، وزن اور طریقہ کاشت پر ہوتا ہے۔

بہاریہ مکئی کے آبپاش علاقوں کے کاشتکار وٹوں پر مکئی کی کاشت کی صورت میں شرح بیج 8 تا 10 کلو گرام فی ایکڑ استعمال کریں۔ ترجمان کے مطابق مکئی کی بہاریہ کاشت کیلئے بھاری میرا زمین موزوں ہے جبکہ ریتلی، سیم زدہ اور کلراٹھی زمین مکئی کی کاشت کیلئے موزوں نہیں ہے۔ سخت تہہ والی زمین بھی مکئی کی کاشت کیلئے موزوں نہیں ہے لہٰذا اگر زمین میں سخت تہہ موجود ہو تو اسے گہرا ہل چلا کر توڑ لیا جائے اورکھیت کی ہمواری کا خیال رکھا جائے کیونکہ ہموار کھیت میں بارش کا پانی یا آبپاشی کی صورت میں تمام کھیت میں یکساں طور پر دستیاب ہوتا ہے اور بہتر پیداوار دیتا ہے۔

(جاری ہے)

مکئی کی فصل سے فی ایکڑ زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے زیادہ پیداواری صلاحیت کا حامل بیج، مناسب شرح بیج، زمین کی تیاری، کھادوں کا متناسب استعمال اور بروقت کاشت کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ ترجمان کے مطابق گندم اور چاول کے بعد مکئی سب سے اہم غذائی فصل ہے اور پہاڑی علاقوں کے باشندوں کی خوراک کا اہم حصہ بھی ہے۔ انسانی خوراک کے علاوہ مکئی کو مویشیوں اور مرغیوں کی خوراک کیلئے بھی استعمال کیا جاتا ہے مکئی کے بیج میں نشاستہ، خوردنی تیل، گلو کوز، کسٹرڈ، جیلی اور کارن فلیکس تیار کئے جاتے ہیں۔